اتھوپیا (ڈیلی اُردو) افریقہ کے ملک اتھوپیا میں مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی اور ہنگاموں کے دوران فوج کے سربراہ کو ساتھیوں نے گولی ماری ہے۔
#BREAKING Ethiopian army chief, regional president killed in unrest: PM's office pic.twitter.com/y8sp39TR3p
— AFP News Agency (@AFP) June 23, 2019
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی اور بی این او نے آرمی چیف، صدر، گورنر اور دیگر اعلی سطحی حکام کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔
UPDATE: Amhara president and top general confirmed dead in Ethiopia coup attempt https://t.co/8mkHU93yjU pic.twitter.com/54uT7fxACs
— BNO News (@BNONews) June 23, 2019
امریکی نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق ایتھوپیا کے چیف آف آرمی سٹاف کو ان کے محافظ نے گولی ماری اور وہ ہلاک ہوگئے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے فی الحال اس خبر کی تصدیق نہیں کی۔
BREAKING: A spokesman for Ethiopia's prime minister says the head of the military shot dead by his bodyguard in the capital.
— The Associated Press (@AP) June 23, 2019
برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق وہ زخمی ہیں جبکہ الجزیرہ کا کہنا ہے وہ اس حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب اس بغاوت میں اب تک کئی اعلیٰ حکام مارے جاچکے ہیں۔
وزیراعظم ابی احمد نے سرکاری ٹی وی سے خطاب میں ہے کہ امہارا نامی شہر میں بد امنی اور مارشل لا نافذ کرنے کوشش ناکام بنانے میں کچھ سرکاری اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امہارا کے مرکزی شکر باہیردر میں انٹرنیٹ منقطع ہے۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اتھوپیا کے دارالحکومت ادیس بابا میں گولیوں کی آواز سنی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اتھوپیا میں واقع امریکن سفارت خانے کے اطراف میں شدید فائرنگ کی آوازیں سنائی گئی ہے۔
وزیراعظم ابی احمد کے مطابق فوج کے سربراہ جنرل سیارمیکونین کو ساتھیوں نے گولی ماری۔ انہوں نے کہا کہ کچھ حکام کو اس وقت گولی ماری گئی جب وہ امہارا میں ایک ملاقات کیلئے جمع ہوئے تھے۔
ایتھوپین صدر کے ترجمان نے بتایا کہ اس سے قبل امہارا کی مقامی حکومت کو معزول کرنے کی کوشش کی گئی اور اس جرم میں شریک ملزمان کی تلاش کی جارہی تھی۔
اس شہر کی حکمران سیاسی جماعت نے الزام لگایا تھا کہ جیل سے رہا ہونے والے سکیورٹی کے سابق چیف پر تشدد کارروائیوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔