نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے کبھی امریکی صدر کو مسئلہ کشمیر پر ثالث بننے کی درخواست نہیں کی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘ہم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پریس سے بات چیت سنی جس میں انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت چاہیں تو وہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کیلئے تیار ہیں تاہم ایسی کوئی درخواست بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے امریکی صدر کو نہیں کی گئی’۔
We have seen @POTUS's remarks to the press that he is ready to mediate, if requested by India & Pakistan, on Kashmir issue. No such request has been made by PM @narendramodi to US President. It has been India's consistent position…1/2
— Randhir Jaiswal (@MEAIndia) July 22, 2019
بھارتی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر پر بھارت کا مستقل مؤقف رہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب معاملات دونوں ملک باہمی طور پر طے کریں گے، کسی بھی قسم کی بات چیت پاکستان کی جانب سے سرحد پار دہشتگردی کے خاتمے سے مشروط ہے۔
…that all outstanding issues with Pakistan are discussed only bilaterally. Any engagement with Pakistan would require an end to cross border terrorism. The Shimla Agreement & the Lahore Declaration provide the basis to resolve all issues between India & Pakistan bilaterally.2/2
— Randhir Jaiswal (@MEAIndia) July 22, 2019
بھارتی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ شملہ معاہدہ اور لاہور اعلامیے کی رو سے پاکستان اور بھارت تمام تر مسائل باہمی طور پر ہی حل کریں گے۔
دوسری طرف بھارت کے سابق وزیر ششی تھرور نے کہا ہے کہ ٹرمپ کو بالکل بھی نہیں معلوم کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں، ان سے مودی نے ملاقات کے وقت جو کچھ کہا تھا یا تو وہ ٹرمپ نے سمجھا ہی نہیں یا ٹرمپ کو بریفنگ نہیں دی گئی۔
ششی تھرور نے کہا کہ ٹرمپ کو نہیں معلوم کہ کشمیر پر کسی تیسرے ملک کی جانب سے ثالثی سے متعلق بھارت کا مؤقف کیا ہے۔
خیال رہے کہ بطور وزیراعظم اپنے پہلے دورہ امریکا میں وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی جس میں ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی۔