کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش کار بم دھماکے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 43 شہری شہید اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق حملہ آور ایک گاڑی میں سوار تھا جس نے پولیس اسٹیشن کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
افغان وزارت صحت کے ترجمان وحید اللہ مایئر نے بتایا کہ دھماکے میں متعدد افراد شہید اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
معروف افغان صحافی بلال سروری کے مطابق خودکش حملے میں 43 افراد شہید اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں، شہدا میں عام لوگ شامل ہیں
#AFG At least 43 people killed. At least 100 people including women and children wounded. Most of those killed are civilians, multiple sources tells me. #Notjustnumberslives.
— BILAL SARWARY (@bsarwary) August 7, 2019
افغان صحافی مجاہد اندرابی کے مطابق خودکش حملے میں 35 شہری شہید اور 95 زخمی ہوگئے ہیں
Destroy of today explosion in Kabul.
At least 35 person have been killed and 95 other wounded.
Taliban claimed the explosion responsibility.#Afghanistan
pic.twitter.com/a6PLQ6FtIp— mujahid andarabi (@mujahidandarabi) August 7, 2019
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی افغان سکیورٹی فورسز جائے دھماکا پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا جہاں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
#جزئيات:
په کابل کې ددښمن حوزه او د جلب اوجذب مرکز باندې فدايي برید لسګونه عسکر او پولیس وژل شوي او ټپيان دي.#جزئيات:
بر مرکز جلب وجذب و حوزه شش شهر کابل حمله فدایی انجام شد، ده ها عسکر و پولیس کشته و زخمی شدندhttps://t.co/vPRfNoFRMt pic.twitter.com/OSVqNWSqFS— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) August 7, 2019
کابل میں ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔