دہشتگردوں کی مالی معاونت: ایف آئی اے نے مولانا طاہر اشرفی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین علامہ حافظ محمد طاہر محمود (اشرفی) اور دیگر افراد کے خلاف دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ’طاہر اشرفی کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے تاہم جلد ہی ان کی گرفتاری عمل میں لائی جا سکتی ہے‘۔

ایف آئی اے کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق حافظ محمد طاہر اشرفی نے غیرملکی این جی او سے 2 کڑور 25 لاکھ 8 ہزار 360 روپے وصول کیے۔

ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ انہوں نے غیرملکی این جی او نارویجن چرچ ایڈ سے رقم وصول کی جس کی وزارت خارجہ امور، اکنامکس افیئر ڈویژن اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں رجسٹریشن نہیں تھی۔

علاوہ ازیں ایف آئی اے نے دعویٰ کیا کہ طاہر اشرفی نے جرمنی سے 43 لاکھ 44 ہزار 516 روپے بذریعہ اکاؤنٹ نمبر 342101004396000 سے وصول لیے تھے۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ طاہر اشرفی نے خود کو ’علم و امن فاؤنڈیشن‘ کا سربراہ قرار دے کر جرمن ایمبیسی سے رقم حاصل کی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق مولانا طاہر اشرفی نے غیرملکی اور غیر رجسٹرڈ این جی اوز سے مشکوک بینک اکاؤنٹ کے ذریعے منی لانڈرنگ کی اور حاصل کی گئی رقم کو غیرقانونی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

مولانا طاہر اشرفی پر الزام عائد کیا گیا کہ دہشت گردوں کی معالی معاونت میں بھی وہ ملوث پائے گئے۔

ایف آئی اے دہشتگردی ونگ نے حافظ محمد طاہر محمود (اشرفی) اور دیگر کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 471/468/420/109 اور اے ٹی اے 1997 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے نے دعویٰ کیا کہ طاہر اشرفی اور دیگر کے خلاف تحقیقات کے دوران مذکورہ الزامات درست ثابت ہوئے اور متعلقہ حکام کی منظوری کے بعد ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

اس ضمن میں تحقیقاتی ادارے نے حکومتی اور نجی اداروں سے مزید گرفتاریوں کا خدشہ ظاہر کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے امریکی وفد کو یقین دلایا تھا کہ حکومت ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ کوشش کررہی ہے۔

مشیر برائے خزانہ نے امریکا کے ساتھ دوطرفہ تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ تجارتی حجم بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کی حوصلہ افزائی ضروری ہے۔

جس پر آج امریکا کی جانب سے پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے کالعدم تنظیموں اور ان کے رہنماؤں کے خلاف مزید ٹھوس اور اطمینان بخش اقدامات کرے تاکہ زیادہ ممالک اس فہرست سے نکلنے کے لیے اس کی حمایت کریں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں