کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے صوبے ہرات میں افغان طالبان کے دو اہم گروہوں کے درمیان اندرونی لڑائی کے نتیجے میں 40 سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں جن میں کچھ اہم کمانڈرز شامل ہیں۔
تفصیلات مطابق تین روز قبل افغانستان کے صوبے ہرات کے دو اضلاع گزری اور پشتون زرغون میں طالبان کے دو گروہوں میں آپسی تصادم کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔
تصادم طالبان امیر مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ اور ملا عبدالمنازی نیازی گروپ کے درمیان ہوا ہے۔
Clash between 2 groups of #Taliban.
A commander of Mullah Rasul, an opponent of Mullah Hibatullah Akhundzada’s group confirmed that around 40 fighters of theirs were killed in a clash with their rival mainstream Taliban.— Suhrab Sirat (@SuhrabSirat) August 8, 2019
ذرائع کے مطابق افغانستان کے صوبہ ہرات میں مرکزی طالبان شوریٰ کے دوران طالبان کے اندرونی اختلافات کے نتیجے میں یہ ہلاکتیں ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق ہلاکتوں میں چند اہم کمانڈرز بھی شامل ہیں۔
NEW:
Nearly 40 Taliban militants have been killed in internal fighting between Mullah Rasool group and Mullah Akhundzada group of Taliban in Guzara district, west of Herat. #Afghanistan
— FJ (@Natsecjeff) August 6, 2019
افغان سیکیورٹی زرائع کے مطابق دونوں گروپوں کے درمیان تصادم میں ہلاک ہونے والے 40 افراد کی لاشوں کو ہلمند منتقل کردیا گیا ہے۔
Taliban infighting kills 40 rebels in Herat
KABUL: At least 40 Taliban fighters have been killed and another six injured in western Herat province in what local officials on Tuesday said an ‘internal fight' between rival factions. https://t.co/sYLrKTnen4
— Afghanistan Times (@AfghanistanTime) August 6, 2019
واضح رہے کہ طالبان کے ان دونوں گروپوں میں اکثر و بیشتر ہرات، ہلمند اور فراہ صوبوں میں تصادم ہوتے رہتے ہیں۔
یاد رہے کہ قطر میں جاری امن مذاکرات کے بارے میں گذشتہ روز طالبان ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ اگر امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات اسی طرح چلتے رہے تو امکان ہےکہ کچھ ہی دنوں میں امن معاہدے پہ دستخط ہو جائے گا۔
مذاکرات کے آخری مراحل میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ افغانستان میں پر تشدد واقعات میں کافی اضافہ ہوا ہے۔