بغداد (ڈیلی اردو) اسرائیل نے عراق میں حکومت نواز ملیشیا حزب اللہ کے اسلحہ گودام پر بم باری کردی۔
مقامی اور عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق منگل کی شام صوبہ صلاح الدین میں بلد ائربیس کے قریب بوحشمہ نامی گاؤں میں قائم ایک اسلحہ گودام میں پُراسرار دھماکے ہوئے، جس کے نتیجے میں عراقی حزب اللہ کے کئی جنگجو ہلاک اور زخمی ہوگئے۔ عراقی حزب اللہ کو ایران نواز حشد شعبی ملیشیا کی وفادار تنظیم قرار دیا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عراقی حزب اللہ کے اس اسلحہ گودام پر 3 میزائل داغے گئے۔
مصادر العربية: قتلى وجرحى في صفوف ميليشيا حزب الله العراقي بقصف جوي في صلاح الدين #العربية_عاجل https://t.co/a1vIGVFnOW
— العربية عاجل (@AlArabiya_Brk) August 20, 2019
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق عراقی انٹیلی جنس حکام نے شبہہ ظاہر کیا ہے کہ اسلحہ گودام میں دھماکے ڈرون طیاروں کی بمباری کے نتیجے ہوئے ہیں۔ دھماکوں کے بعد جائے وقوع پر آگ بھڑک اٹھی۔ شہری دفاع کا عملہ اور دیگر امدادی ادارے آگے بجھانے میں کامیاب ہوگئے ہیں، تاہم وہاں پرہونے والے جانی نقصان کی مکمل تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔
#BREAKING: "3 missiles struck a weapons warehouse with Iranian missiles in a base north of Bagdhad belonging to Iran-backed Iraqi Hezbollah" – @AlArabiyahttps://t.co/Vp1uSH0rwU
— Amichai Stein (@AmichaiStein1) August 20, 2019
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے اتنے شدید تھے کہ ان کی آواز دور دور تک سنی گئی اور اسلحہ گودام میں آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے گئے، جب کہ دھوئیں کے گہرے بادل نے علاقے کی فضا کو ڈھانپ لیا۔ اس حملے کے بعد ایف 16 طیاروں کی حامل بلد ائربیس سے امریکی فوجیوں کو نکال لیا گیا۔ ابتدا میں پُراسرار قرار دیے گئے ان دھماکوں سے متعلق بدھ کے روز یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ یہ اسرائیلی بم باری کا نتیجہ تھے۔
#BREAKING: Sound of explosion heard at a military base belonging to Iran-backed Iraqi Hezbollah miliia group in southern Salahadin province.
Reports of airstrikes targeting the base.#Iraq pic.twitter.com/BbjohMycgP— Baxtiyar Goran ☀️ (@BaxtiyarGoran) August 20, 2019
منگل ہی کے روز اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے یہ حملے اسرائیل کی جانب سے کیے جانے کا اشارہ دیا۔
اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق نیتن یاہو نے یوکرائن سے واپس روانہ ہونے سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ایران کے لیے کسی جگہ محفوظ ٹھکانا نہیں۔ اسرائیل کے ہاتھ بہت لمبے ہیں اور جہاں بھی ضرورت پڑی یہ اس کے خلاف بڑھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی مسلسل اسرائیل کو ختم کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے مشرقِ وسطیٰ میں فوجی اڈے بنا رہے ہیں۔
اس سے قبل اسرائیل نے کئی بار اعتراف کرچکا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے جنگ زدہ ملک شام میں ایرانی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ جبکہ ایک ماہ کے دوران صرف عراق میں ایران نواز ملیشیاؤں کے کم از کم 4 عسکری مراکز میں دھماکے ہوچکے ہیں، جن کے بارے میں عراقی حکومت کوئی واضح موقف پیش کرنے کو تیار نہیں۔