واشنگٹن (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) امریکی وزیر دفاع مارک اسپر نے ترکی پرایک بار پھر واضح کیا ہے کہ انقرہ کو روسی ساختہ فضائی دفاعی نظام ‘ایس 400′ اور امریکا کے لڑاکا طیارے’ ایف 35′ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا ہے کہ ‘ایس 400’ اور ‘ایف 35’ ایک ساتھ جمع نہیں ہوسکتے۔ امریکی وزیر دفاع نے ترکی پر زور دیا کہ وہ روسی دفاعی نظام ‘ایس 400′ سے دست بردار ہوجائے۔ اس کے بعد ہم حالات کو کنٹرول کرلیں گے۔
مسٹر اسپر کا کہنا تھا کہ ایران اور شمالی کوریا خطے کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے ایران کے ساتھ محاذ آرائی کی کوششوں کو بڑھاوا دینے کے تاثر کی سختی سے تردید کی۔
امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل جوزف ڈانفرڈ کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک میں تیل بردار جہازوں کے تحفظ کے عالمی مشن میں برطانیہ، بحرین اور آسٹریلیا بھی شرکت کریں گے۔
توقع ہیکہ مزید ملک بھی اس مشن میں ہمارا ساتھ دیں گے۔ایک سوال کے جواب میں مارک اسپر کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ عسکری محاذ آرائی کا کوئی امکان نہیں بلکہ امریکا ایران کے ساتھ جاری کشیدگی کیسفارتی حل کی تلاش میں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عراق میں ہماری توجہ دہشت گرد تنظیم’داعش’ کی بیخ کنی پر مرکوز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن استحکام ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم افغانستان کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہیں بننے دیں گے۔