تہران (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر سعودی عرب یا امریکا کی جانب سے حملہ کیا گیا تو اپنے دفاع میں ایک پل دیر نہیں لگائیں گے۔
Clip from my interview with @CNN: pic.twitter.com/VEWXRlV8m9
— Javad Zarif (@JZarif) September 19, 2019
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو ایک انٹرویو کے دوران وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب یا امریکا کی طرف سے ہم پر مسلط کی جنگ کھلی جنگ تصور کریں گے۔ میں ایک انتہائی سنجیدہ بیان دے رہا ہوں ہم جنگ کے حق میں نہیں، ہم کسی عسکری تنازع میں الجھنا نہیں چاہتے مگر ہم اپنے علاقے کا دفاع کرنے کیلئے آنکھ بھی نہیں جھپکیں گے۔
On @CNN, I emphasized that here's no such thing as a "limited strike". Iran does NOT want war, but we will NOT hesitate to defend ourselves.
Also, Yemenis, under brutal attack for yrs, have powerful motivation to build what it takes to defend themselves.https://t.co/qKYfeFgJAv
— Javad Zarif (@JZarif) September 19, 2019
جواد ظریف کی طرف سے یہ بات مائیک پومپیو کے بیان کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں ان کا کہنا تھا کہ سعودی تنصیبات پر حملہ ایک جنگی اقدام تھا اور ایران کے اقدامات ناقابلِ برداشت ہیں اور یہ امریکہ سعودی عرب کی خام تیل کی تنصیبات پر حالیہ حملوں کے بعد اس کے حقِ دفاع کی حمایت کرتا ہے۔
ایرانی وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے سعودی آئل فیلڈ پر حملے کے ایران پر الزامات امریکی صدر کو ایک جنگ کی طرف مائل کرنے کی کوشش ہوسکتی ہے، لیکن ہم اس معاملے میں انتہائی سنجیدہ ہیں اور جنگ نہیں چاہتے، تاہم یہ بھی باور کرانا چاہتے ہیں کہ جنگ کی صورت میں سعودی عرب کو آخری ’امریکی فوجی‘ کے زندہ ہونے تک لڑنا پڑے گا۔
"Act of war"or AGITATION for WAR?
Remnants of #B_Team (+ambitious allies) try to deceive @realdonaldtrump into war.
For their own sake, they should pray that they won't get what they seek.
They're still paying for much smaller #Yemen war they were too arrogant to end 4yrs ago.
— Javad Zarif (@JZarif) September 19, 2019
دریں اثناء ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ بی ٹیم کے افراد دھوکے کے ذریعہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔
سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو خود ساختہ لیبل لگا کر اقوام متحدہ وفود کو ویزہ دینے کی ذمہ داری سے کترا رہے ہیں۔
Escalating US economic WAR on Iranians, @realDonaldTrump ordered SoT "to substantially increase sanctions against the COUNTRY of Iran!"
It’s admission that US is DELIBERATELY targeting ordinary citizens: #EconomicTerrorism, illegal & inhuman.
ُStop war & terror. #Security4All.
— Javad Zarif (@JZarif) September 18, 2019
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا نے نیلسن منڈیلا کو نوبل انعام ملنے کے باوجود اگلے 15 سال تک دہشت گردوں کی واچ لسٹ میں رکھا۔
ٹویٹر پر جواد ظریف کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کو چھوٹے سے یمن میں بھاری قیمت چکانی پڑی۔
واضح رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی شہر بقیق میں بڑی آئل فیلڈ اور آرامکو کمپنی کے پلانٹ پر ڈرون حملے ہوئے جس کے نتیجے میں بھاری مالی نقصان ہوا، امریکا اورسعودی عرب نے ان حملوں کا الزام ایران پر عائد کیا جب کہ گزشتہ روز سعودی وزارت دفاع کی جانب سے ان حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے شواہد بھی پیش کیے۔