تہران (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب موجودہ حالات میں ایران سے مذاکرات میں دلچسپی رکھتا ہے تاہم اگر وہ لوگوں کے قتل عام کے بجائے خطی مسائل کو مذاکرات کی میز پر حل کرنا چاہے تو اسلامی جمہوریہ ایران، بھی اس کا ساتھ دے گا.
ایرانی نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق ان خیالات کا اظہار محمد جواد ظریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے عراق اور پاکستان سے ثالثی کی درخواست کرنے سے متعلق اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران بارہا اپنے اس موقف کو اجاگر کرتا آرہا ہے کہ ہم علاقائی امن کے لئے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعاون پر تیار ہیں.
جواد ظریف نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی حالیہ جنرل اسمبلی کے موقع پر ایران کے صدر مملکت کی تجویز کردہ “ہرمز امن منصوبہ” بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے.
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب موجودہ حالات میں ایران سے مذاکرات میں دلچسپی رکھتا ہے تاہم اگر وہ لوگوں کے قتل عام کے بجائے خطی مسائل کو مذاکرات کی میز پر حل کرنا چاہے تو اسلامی جمہوریہ ایران، بھی اس کا ساتھ دے گا.
نیویارک ٹائمز کے مطابق، سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر یمن کے حالیہ حملوں کے بعد عراقی اور پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد ان سے ایران اور سعودی کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔