سری نگر (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) مقبوضہ کشمیر میں 70 روز بھی کرفیو اور سختیاں برقرار ہیں۔ بھارتی فوج کے گھر گھر آپریشن میں چار کشمیری شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ لاکھوں کشمیری فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ بچے اور بچیاں اسکول جانے سے محروم ہیں۔
قابض بھارتی فوج کے ہزاروں اہلکار گشت کرتے اور کرفیو پر عملدرآمد کراتے رہے۔ گلیوں اور راستوں کی ناکہ بندی جاری رکھی۔ مقبوضہ وادی میں دکانیں بند ہیں۔ خوراک ختم اور ادویات ناپید ہیں۔ پانچ اگست سے کرفیو اور سختیوں کے باعث متعدد مریض دوائیں نہ ملنے کے باعث جان کی بازی ہارگئے ہیں۔
دوسری جانب سری نگر میں نامعلوم افراد نے لال چول پر گرینیڈ پھینک کر 7 افراد کو زخمی کردیا۔
قابض فوج نے گاندر بل میں آپریشن کے دوران چار افراد شہید اور متعدد کو زخمی کیا۔ بھارتی کرفیوں کے باجود کشمیری پاکستان کے پرچم اٹھاکر احتجاج کیلئے گھر سے نکلے۔ آزادی اور پاکستان کی حمایت میں نعرے لگائے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت کٹھ پتلی سابق وزرا اعلیٰ محبوبہ مفتی سمیت عمر عبداللہ اور فارق عبداللہ کی رہائی پر غور کررہی ہے۔