اقوام متحدہ کا ہیٹی میں امن آپریشن ختم کرنے کا اعلان

نیویارک (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہیٹی میں 15 سال سے جاری امن مشن ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کیلی کرافٹ نے کہا کہ اس وقت ہیٹی ایک چوراہے پر کھڑا ہے، اس لئے سیاستدانوں اور سول سوسائٹی سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز ملک کو درپیش سیاسی و معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیئے۔

کیلی کرافٹ نے کہا کہ امریکہ اور ہیٹی کے مفادات ایک دوسرے سے وابستہ ہیں۔2010 کے تباہ کن زلزلے کے بعدہم نے ہیٹی کو 5.2 بلین ڈالر امداد فراہم کی تھی۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹرش کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیٹی میں جولائی 2018 سے جاری طویل کثیر جہتی بحران میں کمی کے کوئی آثار نہیں، فریقین کو پریشان کن صورتحال سے نکلنے کے لئے اپنے اختلافات اور مفادات کو بالائے طاق رکھنا ہوگا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے 2004ء میں بین الاقوامی امن فوج ہیٹی بھیجی تھی۔ 2017 میں ان فوجیوں کی جگہ 1300 کی نفری پر مشتمل پولیس مشن نے لے لی۔ اب یہ تعداد کم ہو کر 600 رہ گئی ہے جس کی جگہ اب مختصر سیاسی مشن تعینات کیا جائے گا۔

براعظم امریکہ کا یہ غریب ترین ملک اس وقت شدیدسیاسی عدم استحکام کی لپیٹ میں ہے۔ صدر موئس کو فروری 2017ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اپوزیشن کی احتجاجی تحریک کا سامنا ہے جو ان کی انتخابی فتح تسلیم نہیں کر رہی۔

صدر موئس پر کرپشن کے الزامات کے بعد سیاسی بحران میں اضافہ ہوا اور ملک میں ایندھن کی قلت کے باعث اگست کے آخر میں احتجاجی تحریک نے پرتشدد رخ اختیار کر لیا۔

منگل کو پریس کانفرنس میں صدر نے کہا کہ وہ استعفیٰ دیں گے نہ ہی ملک سے باہر جائیں گے۔

حزب اختلاف نے صدر سوائس کی طرف سے مذاکرات کی دعوت بھی مسترد کردی ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں