دی ہیگ (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) عالمی عدالت برائے جرائم (آئی سی سی) نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کیخلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق عالمی عدالت برائے جرائم نے پراسیکیوشن کی جانب سے میانمار کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث ہونے کی تحقیقات کی اور درخواست منظور کرتے ہوئے میانمار کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ میانمار روہنگیا مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے حالانکہ میانمار عالمی عدالت کا رکن نہیں لیکن چونکہ یہ جرائم بنگلادیش کی سرحد کے قریب پیش آئے ہیں اور بنگلادیش عالمی عدالت کا رکن ہے اس لیے عدالت کا دائرہ اختیار موجود ہے۔
COMMUNIQUÉ: La #Gambie introduit une instance contre
le #Myanmar et prie la #CIJ d’indiquer des mesures conservatoires https://t.co/DclNC10jh3 pic.twitter.com/GHdw5P4AxO— CIJ_ICJ (@CIJ_ICJ) November 12, 2019
عالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ یقین کرنے کے لیے ایک معقول بنیاد موجود ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پرتشدد کارروائیاں کی گئیں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جرائم کے زمرے میں آتی ہیں لہذا عدالت بنگلادیش کی سرحد اور میانمار میں ہونے والے واقعات پر تحقیقات کا حکم دیتی ہے۔
واضح رہے افریقی ملک گیمبیا نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی حمایت سے میانمار کے خلاف یہ کیس عالمی عدالت میں لایا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ میانمار نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلم اقلیت علاقے میں مسلمانوں کے خلاف فوجی کارروائی کی۔