لندن (ڈیلی اردو) گزشتہ برس دنیا بھر پر گہرا اثر چھوڑنے والے شام کے شہر دوما میں ہونے والے حملوں سے متعلق انتہائی حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں کہ وہاں کیمیائی حملہ ہوا ہی نہیں تھا۔
اقوام متحدہ کے ایک اہلکار کی لیک ای میل میں انکشاف ہوا ہے کہ شام میں کیمیائی حملے سے متعلق اقوام متحدہ کی واچ ڈاگ رپورٹ یکسر غلط تھی۔
اپریل 2018 میں ہونے والے ان حملوں کو اقوام متحدہ کے مبصرین نے کیمیائی حملہ قرار دیا تھا جس کی بنیاد پر امریکا، برطانیہ اور فرانس نے شواہد کا انتظار کئے بنا ہی شام پر حملہ کر دیا تھا۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق اقوام متحدہ کے اہلکار کی ای میل لیک ہو گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ شام کے شہر ڈوما میں کیمیائی حملے سے متعلق رپورٹ میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ڈیلی میل کے مطابق یہ صورتحال امریکا ،برطانیہ اور فرانس کیلئے شرمندگی کا باعث ہے۔
New sexed-up dossier furor: Explosive leaked email claims that UN watchdog's report into alleged poison gas attack by Assad was doctored – so was it to justify British and American missile strikes on Syria? via @ClarkeMicah https://t.co/bvR7ewlUY4
— Max Blumenthal (@MaxBlumenthal) November 24, 2019
لیک ای میل میں انکشاف ہوا ہے کہ شام میں کیمیائی حملے سے متعلق اقوام متحدہ کی واچ ڈاگ رپورٹ یکسرغلط تھی۔ ای میل کے مطابق شام میں صدر بشارالاسد کے خلاف کارروائی کے لیے جعلی رپورٹ تیار کی گئی۔
تاحال مذکورہ ممالک نے اس رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیاہے۔
واضح رہے کہ شام کے علاقے دوما میں صدر بشار الاسد پر زہریلی گیس حملے کا الزام لگاتے ہوئے کچھ ویڈیوز بھی دکھائی گئی تھیں جن میں متاثرہ بچوں کو تڑپتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔