لکی مروت (ڈیلی اردو) خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت کے علاقہ جابوخیل میں پولیس مقابلے میں ماری جانے والی 13 سالہ لڑکی کی ہلاکت کے خلاف اہل علاقہ نے احتجاجی جرگے کا انعقاد کیا۔
ٹی این این کے مطابق جرگہ میں جابوخیل، خواراخیل، غزنی خیل اور ملحقہ دیہات کے مشران اور عوام کی شرکت کی جن سے خطاب کرتے ہوئے مقتولہ کے چچا نے کہا کہ پولیس نے نہتی اور معصوم لڑکی کو انکاؤنٹر کے نام پر بے گناہ قتل کیا، پوارا گاوں گواہی دیتا ہے کہ لڑکی نہتی تھی اور وقوعہ کے وقت وہ روزے کی حالت میں تھی۔
مقتولہ کے چچا محمد آصف نے کہا کہ کچھ دن پہلے احتجاج کے دوران پولیس اور انتظامیہ نے ہمارے مطالبات ماننے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اس وقت کا احتجاج ختم کرنے کے بعد ہمارا ایک بھی مطالبہ پورا نہ ہو سکا۔
انہوں نے کہا کہ تاحال پولیس نے ملوث اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا اس کے علاوہ نہ تو متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کیا گیا اور نہ ہی کوئی جوڈیشل انکوائری مقرر ہوئی۔
محمد آصف نے حکومت سے مطالبات کی تکمیل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مقتولہ کے ورثاء کو شہداء پیکیج دیا جائے اور اگر ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو سول نافرمانی سمیت پولیو مہم کا بائیکاٹ کریں گے۔
واضح رہے کہ کچھ دن قبل 13 سالہ لڑکی کو اس کے اشتہاری چچا کے ساتھ پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا تھا۔