جرمن پارلیمنٹ میں حزب اللہ پر پابندیوں کا بل بھاری اکثریت سے منظور

برلن (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) جرمن پارلیمنٹ میں لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ پر پابندیاں عاید کرنے سے متعلق ایک بل پر رائے شماری کی گئی ہے جس میں یہ بل بھاری اکثریت سے منظور کرلیا گیا ہے۔

ادھر جرمنی کی دونوں حکمراں جماعتوں نے لبنانی حزب اللہ پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے یورپی یونین پر بھی زور دیا ہے کہ وہ حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پارلیمنٹ میں قدامت پسند جرمن چانسلر میرکل کی پارٹی کے ترجمان میتھیاس مڈلبرگ نے کہا کہ سوشل ڈیموکریٹس پارٹی کے ساتھ مل کر حزب اللہ کے خلاف مشترکہ فیصلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ حزب اللہ کی دیگر مجرمانہ کارروائیوں کے ساتھ دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے پوری دنیا میں فنڈز بھی جمع کیے جاتے ہیں۔

مڈلبرگ کا مزید کہنا تھا کہ ہم حکومت سے جرمنی میں حزب اللہ کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

مڈل برگ نے کہا کہ حزب اللہ کے سیاسی اور ملٹری بازو کی علیحدگی ترک کردی جانی چاہیے اور حزب اللہ کو مجموعی طور پر یورپی یونین کی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا جانا چاہیے۔

جرمن وزیر خارجہ ہائکو ماس نے تسلیم کیا کہ لبنانی حکومت کے ساتھ حزب اللہ کے تعلقات نے لبنان میں سیاسی صورت حال کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ یہ سب اپنی جگہ مگر جرمنی میں ہمیں حزب اللہ کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی روک تھام میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ تشدد اور دہشت گردی کی دھمکیاں دینے کے ساتھ اپنے اسلحہ کے ذخیرے میں میزائلوں اور بھاری ہتھیاروں کا اضافہ کررہی ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں