موغادیشو (ڈیلی اردو) صومالیہ کے دارلحکومت موغادیشو میں کار بم دھماکے میں 100 سے زائد افراد شہید اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے۔
خبرایجنسی کے مطابق خودکش کار بم دھماکا دارالحکومت موغادیشو کے ایک اہم شاہراہ پر کیا۔ جس کے نتیجے میں ریستوران، گاڑیوں اور نزدیکی عمارتوں کو نقصان پہنچا، شہدا میں یونیورسٹی کے طالب علموں سمیت بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
I was informed the death toll stands over 90 including 17 somali police officers, 73 civilians and 4 foreign nationals. May Allah have mercy on the victims of this barbaric attack https://t.co/2c1q4PXE79
— Abdirizak Mohamed MP (@AbdirizakOm) December 28, 2019
مقامی ریڈیو کے مطابق شہدا میں 17 پولیس افسران اور ترکی کے 4 انجینئرز بھی شامل ہیں۔
امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ دھماکے میں شہدا کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
تاحال کسی فرد یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم ماضی میں شدت پسند تنظیم الشباب اس قسم کی کارروائیوں میں ملوث رہی ہے۔
خیال رہے کہ افریقن یونین فورس کے تقریبا 22000 امن مشن کے اہلکار صومالیہ میں تعینات ہیں۔
صومالیہ میں سخت گیر شرعی نظام نافذ کرنے کی خواہشمند دہشت گرد تنظیم الشباب اس اہلکاروں کی ملک میں تعیناتی کی مخالفت کرتی ہے۔
صومالیہ کے جنوبی اور وسطی علاقوں سے الشباب کے گڑھ کے خاتمے کے باوجود اس دہشت گرد تنظیم کی جانب سے صومالی حکومت اور غیرملکی افواج کے خلاف حملے کیے جاتے ہیں۔