بغداد + واشنگٹن (ڈیلی اردو رپورٹ) عراقی دارالحکومت بغداد کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر امریکی ڈرون حملے میں ایرانی القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی، عراقی ملیشیا کے کمانڈر ابو مہدی المہندس اور لبنانی حزب اللہ کمانڈر نعیم قاسم سمیت 9 اہم کمانڈرز شہید ہوگئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق بغداد کارگو ٹرمینل کے قریب سڑک پر 2 گاڑیوں کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا جس میں ایرانی القدس فورس کے سربراہ جنرل سلیمانی اور عراق کی پاپولر موبائلائزیشن فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس سمیت دیگر اہم اسلامی جنگجو کمانڈرز شہید ہوگئے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنرل قاسم سلیمانی اور ایران نواز ملیشیا کے ارکان دو گاڑیوں میں بغداد کے ہوائے اڈے سے نکل رہے تھے جب ان کو امریکی ڈرون نے نشانہ بنایا۔
https://twitter.com/NewsBreaking/status/1212933286286151680?s=08
اطلاعات کے مطابق جنرل سلیمانی لبنان یا شام سے بغداد پہنچے تھے۔ امریکی ڈرون نے گاڑیوں پر کئی میزائل برسائے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ اس حملے میں نو افراد شہید ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یمن حزب اللہ ملیشیا کے کمانڈر نعیم قاسم بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں۔
پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ قاسم سلیمانی کو مارنے کا حکم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیا۔ امریکی وزارت دفاع کے مطابق جنرل سلیمانی خطے میں امریکی سفارتی عملے اور سیکیورٹی فورسز پر حملے کا منصوبہ بنا رہے تھے، جنرل سلیمانی اور قدس فورسز سیکڑوں امریکی فوجیوں کو مارنے اور زخمی کرنے میں ملوث ہے۔
جنرل سلیمانی پر حملے کی تصدیق ہوتے ہی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی پرچم ٹویٹ کیا۔ امریکی حکام کے مطابق ڈرون سے میزائل حملہ عراق میں امریکی کنٹریکٹر کی ہلاکت کے ردعمل میں کیا گیا۔
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 3, 2020
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے جنرل سلیمانی کی شہادت پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن نے میزائل حملے سے داعش کو کمزور کرنے کا بدلہ لیا ہے۔
The Iranian nation will honor the memory of the noble Major-General Soleimani & the martyrs with him—particularly the great Abu Mahdi al-Muhandis— & I declare 3 days of mourning across the nation. I condole & congratulate his family. /5
Sayyed Ali Khamenei
Jan 3, 2020— Khamenei.ir (@khamenei_ir) January 3, 2020
وزیر خارجہ جواد ظریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر حملہ عالمی دہشت گردی ہے، امریکا کو اس حرکت کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔
The US' act of international terrorism, targeting & assassinating General Soleimani—THE most effective force fighting Daesh (ISIS), Al Nusrah, Al Qaeda et al—is extremely dangerous & a foolish escalation.
The US bears responsibility for all consequences of its rogue adventurism.
— Javad Zarif (@JZarif) January 3, 2020
یاد رہے گزشتہ کئی روز سے عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارتخانے کے باہر امریکی فضائی حملوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے تھے۔