کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے صوبہ غزنی میں امریکی جاسوس طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔ جس کے نتیجے میں امریکی خفیہ ادارے سنٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کے متعدد اہلکار اور اعلیٰ افسران ہلاک ہوگئے۔
#US intelligence aircraft crashed in #Ghazni region, Taliban claims the crew included high-ranking CIA members. All passengers have died. #Afghanistan https://t.co/KjkOoQmetr
— The Eurasianist ☦️ (@Russ_Warrior) January 27, 2020
ذرائع کے مطابق افغانستان میں امریکی طیارہ ہرات سے کابل کے لیے پرواز کررہا تھا جو صوبہ غزنی کے مشرقی ضلع دیہک کے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے میں 80 سے زائد افراد سوار تھے اور طیارہ جس علاقے میں گر کر تباہ ہوا یہ علاقہ طالبان کے زیر کنٹرول ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق طیارہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے کے قریب گرا جس میں سوار افراد اور عملے کے حوالے سے کوئی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
صوبہ غزنی کے گورنر کے ترجمان نے طیارہ حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ طیارہ دیہک ضلع کے علاقے سادو خیل میں گرا، یہ علاقہ طالبان کے زیر اثر ہے اس لیے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے، حادثے میں جانی نقصان سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طیارہ گرنے کے بعد طیارے میں آگ بھڑک اُٹھی، حادثہ اتنا خوفناک ہے کہ طیارے میں موجود افراد کے زندہ بچ جانے کے امکانات نہایت کم ہیں۔
دوسری جانب طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ ’امریکی سی آئی اے کے متعدد اہلکار اس طیارے کے حادثے میں ہلاک ہوگئے ہیں‘۔
#AlFath
Enemy intelligence aircraft crashed in Sado Khelo area of Deh Yak district #Ghazni noon hours today resulting in all crew & high-ranking CIA members killed.
Wreckage & dead bodies laying at crash site. https://t.co/DL7qwHpcRe— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) January 27, 2020
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’غزنی کے ضلع دہ یاک میں، ایک خصوصی امریکی طیارہ خفیہ مشن کے لیے اس علاقے میں تھا جو گر کر تباہ ہوا۔‘
طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ طیارے میں ’عملے کے تمام اہلکار اور متعدد سینئر امریکی سی آئی اے افسران ہلاک ہوئے ہیں۔‘
امریکی ذرائع نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ امریکی فوج اس سے متعلق تحقیقات میں مدد کر رہی ہے۔ جبکہ ملبے اور لاشیں حادثے کی جگہ پر پڑی ہیں۔
امریکی ذرائع نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ امریکی فوج اس سے متعلق تحقیقات میں مدد کر رہی ہے۔