دہشت گرد عام طور پر مسلمان ہی ہوتے ہیں، مائیکل او لیری

ڈبلن (ڈیلی اردو) آئرلینڈ کی فضائی کمپنی ریان ائیر کے سربراہ نے مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے اپنے نفرت انگیز بیان میں کہا ہے کہ ’دہشتگرد تو عام طور پر مسلمان ہی ہوتے ہیں‘۔

فرانسسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق آئرش ائیرلائن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مائیکل او لیری کا ایک انٹرویو میں مسلمانوں کو نسل پرستی کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ ’ائیرپورٹس پر یہ بات واضح طور پر بتائی جانے چاہیے کہ دہشتگرد عام طور پر مسلم عقیدے کا شخص ہوگا‘۔

ریان ائیرلائن کے چیف ایگزیکیٹو نے یہ متنازع بیان تب دیا جب اُن سے ائیر پورٹ کی سیکیورٹی سے متعلق سوال کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ بمبار کون ہوتے ہیں؟ وہ اکیلے سفر کرنے والے مرد ہوتے ہیں، اگر آپ اپنی فیملی اور بچوں کے ساتھ سفر کرتے ہیں تو اس بات کے امکانات صفر ہوجاتے ہیں کہ آپ خود کو دھماکے سے اڑائیں گے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ یہ چیزیں نہیں کہہ سکتے کیونکہ یہ نسل پرستی ہے مگر عام طور سے یہ مسلمان ہی ہوتے ہیں، 30 سال پہلے یہ آئرش ہوتے تھے‘۔

مائیکل او لیری کے مسلم مخالف بیان پر برطانیہ کے مسلم کونسل کے ترجمان نے کہا کہ وہ مسلمانوں کیخلاف نفرت پھیلارہے ہیں۔

اس کے علاوہ برطانوی سیاسی جماعت لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ خالد محمود نے بھی بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اولیری نسلی تعصب کو ہوا دے رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی میں ایک گورے نے 8 لوگوں کا قتل کیا تو کیا ہم یہ کہیں گے کہ تمام گورے فاشسٹ ہوتے ہیں؟

واضح رہے کہ ریان ائیرلائن کے چیف ایگزیکیٹو اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، انھوں نے دوران پرواز مسافروں کے بیت الخلاء استعمال کرنے پر پیسے چارج کرنے کی تجویز بھی پیش کی تھی اور یہ بھی کہا تھا کہ فربہ مسافروں پر ’فیٹ ٹیکس‘ لگنا چاہیے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں