کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ہائی سیکیورٹی زون میں شیعہ رہنما عبدالعلی مزاری کی برسی کی تقریب پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔ جس کے نتیجے میں اب تک 32 افراد شہید اور 81 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
#Kabul – Update: At least 26 people killed and 41 people wounded. #women are among the victims. https://t.co/tuAPvtDFpV pic.twitter.com/YJN2fWEhuB
— Alisher Shahir (@ashershahir) March 6, 2020
میڈیا رپورٹس کے مطابق برسی کی تقریب کابل کے علاقے دشت برچی میں جاری تھی جب دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی۔
27 civilians were killed 55 wounded in #Kabul attack. @MoPHAFG
— Pajhwok Afghan News (@pajhwok) March 6, 2020
افغان سیکیورٹی فورسز نے زخمیوں کو محمد علی جناح ہسپتال اور اہم شخصیات کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔ افغان دارالحکومت کابل کے ہائی سیکیورٹی زون میں عبدالعلی مزاری کی 25ویں برسی کی تقریب کو نشانہ بنایا گیا۔
#AFG At least 26 people killed. At least 41 people wounded, multiple sources in police, intelligence and health departments confirm.
— BILAL SARWARY (@bsarwary) March 6, 2020
حملہ آوروں نے جدید ترین ہتھیاروں سے فائرنگ کی، افغان میڈیا کے مطابق فائرنگ کی زد میں آکر 27 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ پانچ افراد ہسپتال میں چل بسے اور 81 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
فائرنگ کے وقت سربراہ ہائی پیس کانفرنس محمد کریم خلیلی تقریر کر رہے تھے، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ، سابق افغان صدر حامد کرزئی سمیت دیگر اہم شخصیات تقریب میں موجود تھے۔
افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ عبداللہ عبداللہ تقریب چھوڑ کر روانہ ہو گئے جبکہ فائرنگ کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا۔
افغان صدر اشرف غنی نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے جبکہ دوسری جانب افغان طالبان نے ذمہ داری لینے سے انکار کر دیا ہے۔
#Clarification
The attack on a gathering in #Kabul city has not relation with the Mujahidin of Islamic Emirate. https://t.co/tS76YDi6kc— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) March 6, 2020
واضح رہے کہ گرشتہ سال بھی داعش دہشت گردوں نے عبدالعلی مزاری کی برسی کی تقریب پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا تھا جس میں کم از کم 10 افراد شہید اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔