واشنگٹن (ڈیلی اردو/بی بی سی) امریکی ریاست فلوریڈا میں حکام نے ایک بڑے چرچ کے پادری کو گرفتار کیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس پابندی کے باوجود چرچ میں سینکڑوں کی لوگوں کو جمع عبادت کی غرض سے جمع ہونے دیا۔
کورونا وائرس کے پیش نظر اس وقت حکام نے لوگوں کے گھروں میں رہنے کی تاکید کر رہے ہیں جبکہ ایسے میں اتنے بڑے اجتماع پر امریکی حکام نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
پادری روڈنی ہاورڈ براؤن کو پیر کو غیر قانونی طور پر سینکڑوں لوگوں کو ایک جگہ جمع کرنے اور ہیلتھ ایمرجنسی قانون کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا۔
Sheriff's deputies in Florida have arrested an evangelical pastor who has continued to host large church services despite public orders urging residents to stay home to help contain the spread of the novel coronavirus https://t.co/qkM902vaGb
— CNN (@CNN) March 30, 2020
میڈیا رپورٹس کے مطابق پادری کو 500 ڈالرز کے برابر بانڈز جمع کرانے کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پادری کے اس عمل سے سینکڑوں افراد کی زندگی خطرے میں تھی اور ایسے ہزاروں افراد جن کا ان سے رابطہ ہوا ہوگا وہ بھی خطرے میں ہو سکتے ہیں۔
امریکی جریدے دی ڈیلی بیسٹ کے مطابق 15 مارچ کو بھی پادری نے لوگوں کو آپس میں ہاتھ ملانے کی ترغیب دی تھی اور یہ کہا تھا کہ ہم کوئی کورونا وائرس سے ڈرتے تو تھوڑا ہی ہیں۔ پادری نے اس عزم کا بھی اظہار کیا تھا کہ ان کا چرچ کسی صورت بند نہیں ہو گا۔
امریکہ اس وقت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک بن چکا ہے جہاں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
کررونا وائرس کے کیسز پر نظر رکھنے والے ورلڈڈومیٹر کے مطابق پیر تک امریکہ میں کررونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 64 ہزار 253 تک پہنچ گئی ہے جب کہ اس وبا سے اب تک 3 ہزار 167 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق امریکہ میں پیر کا دن ہلاکت خیز ثابت ہوا جہاں ایک روز میں 540 افراد ہلاک ہوئے۔
صحت سے متعلق امریکی عہدیدار عوام سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ نومبر کے آخر تک گھروں پر رہنے کے احکامات کی مکمل پاسداری کریں تاکہ اس وبا کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔
کرونا وائرس ٹاسک فورس کے کورآرڈینیٹر ڈاکٹر ڈیبورا برکس کا کہنا ہے کہ اگر گھروں پر قیام کے احکامات پر درست طریقے سے عمل درآمد نہ کیا گیا تو ایک سے دو لاکھ تک اموات ہو سکتی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران بتایا ہے کہ دس لاکھ سے زائد امریکیوں کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں جو کل آبادی کا تین فی صد سے بھی کم ہے۔