نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں نظام الدین ایریا کے تبلیغی مرکز سے 200 افراد میں کورونا کی علامات سامنے آگئیں جس کے بعد بھارتی حکام تبلیغی جماعت کے 200 افراد کو کورونا ٹیسٹ کے لیے اپنے ساتھ لے گئے۔
دہلی حکومت کے مطابق لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد تبلیغی مرکز میں سماجی دوری کی پابندی نہیں کی گئی تھی۔ نئی دہلی میں تبلیغی جماعت کے ریاستی ہیڈکوارٹر ‘مرکز نظام الدین’ میں قواعد کے برخلاف 13 سے 15 مارچ تک اجمتاع کیا گیا جس میں تقریباً 2 ہزار افراد شریک ہوئے۔
دہلی کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ یہاں موجود 24 افراد میں اب تک کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ اجتماع میں شرکت کرنے والے 7 افراد کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
A case has been registered against the Maulavi of Jama Masjid, Wazirabad. 12 foreigners are inside the mosque, who had earlier attended the Markaz gathering in Nizamuddin. Police will soon remove people from the mosque & quarantine them: Delhi Police pic.twitter.com/uOd2a1yxU7
— ANI (@ANI) March 31, 2020
دہلی پولیس نے منتظمین کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ مرکز کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے۔
#WATCH Delhi Police release a video of its warning to senior members of Markaz, Nizamuddin to vacate Markaz & follow lockdown guidelines, on 23rd March 2020. #COVID19 pic.twitter.com/2evZR6OcmB
— ANI (@ANI) March 31, 2020
دوسری جانب ‘تبلیغی جماعت’ کا کہنا ہے کہ اجتماع کے دوران سماجی دوری کا قانون توڑنے کا الزام غلط ہے جبکہ یہ بھی افواہ ہے کہ مرکز میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد موجود ہیں۔
https://twitter.com/rose_k01/status/1244934958390501377?s=19
تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے اچانک لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا اور متعدد لوگ پھنس کر رہ گئے، ایسے میں مرکز کے پاس اپنے گھروں سے دور رہ جانے والوں کو پناہ دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا البتہ ان افراد کو تمام حفاظتی اقدامات کے تحت اجتماع میں جگہ دی گئی۔