واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکا نے عراقی حزب اللہ رہنما محمد کاتھرانی سے متعلق سرگرمیوں کی اطلاع پر 10 ملین ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا نے جمعے کے روز ایک پیش کش میں اعلان کیا ہے کہ عراق میں حزب اللہ تنظیم کے سینئر عسکری رہ نما محمد الکوثرانی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو (دس ملین ڈالر) ایک کروڑ ڈالر کی رقم انعام میں دی جائے گی۔
REWARD!! $10 Million for information on Muhammad Kawtharani and his nefarious activities in Iraq. If you have information on Kawtharani please contact RFJ or the nearest US embassy. https://t.co/n5RdOO7PjV pic.twitter.com/vvHzzcTuMz
— Rewards for Justice (@RFJ_USA) April 10, 2020
خبر ایجنسی کے مطابق حزب اللہ رہنما پر عراق میں ایرانی پیرا ملٹری گروپ کی حمایت کا الزام ہے۔
واضح رہے کہ الکوثرانی ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کا معاون رہا ہے۔ سلیمانی رواں سال جنوری میں بغداد ایئرپورٹ پر امریکی ڈرون طیارے کے حملے میں ساتھیوں سمیت شہید ہوگیا تھا۔
امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ محمد الکوثرانی نے ایران کی حلیف نیم فوجی تنظیموں کے لیے سیاسی رابطہ کاری کی بعض ذمے داریوں کو پورا کیا۔ اس سے قبل یہ کام قاسم سلیمانی انجام دیتا تھا۔
بیان کے مطابق اس حیثیت سے الکوثرانی عراقی حکومت کے کنٹرول سے باہر رہ کر کام کرنے والی جماعتوں کی نقل و حرکت کے لیے سہولت کار بن رہا ہے۔ ان جماعتوں نے عوامی احتجاج کو پرتشدد طریقوں سے کچلا، غیر ملکی سفارتی مشنوں پر حملے کیے اور وسیع پیمانے پر منظیم مجرمانہ سرگرمیوں میں شریک رہیں۔
امریکا نے 2013 میں محمد الکوثرانی کو عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔ واشنگٹن نے اس پر الزام عائد کیا کہ وہ عراق میں مسلح جماعتوں کی فنڈنگ کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ الکوثرانی کو اس بات کا بھی ذمے دار ٹھہرایا گیا کہ وہ عراقی جنگجوؤں کی شام منتقلی میں مدد کر رہا ہے تا کہ وہ اپوزیشن گروپوں کے خلاف شامی صدر بشار الاسد کو سپورٹ کر سکیں۔