کابل (ڈیلی اردو) افغانستان میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 13 طالبان ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے جبکہ سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں قبائلی سردار جاں بحق ہوگیا۔
افغانستان کے مغربی صوبے بادغیس میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ایک خونرریز جھڑپ میں کم سے کم 13 طالبان دہشت گرد ہلاک اور 11 دیگر زخمی ہوگئے، پیر کو فوج سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب طالبان جنگجووں نے قادس ضلع کو صوبائی دارالحکومت قلعہ نو کو ملانے والے اہم شاہراہ کو بند کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر اتوار کی رات حملہ کیا تاہم بشمول فوج اور پولیس سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی جس سے عسکریت پسند آٹھ لاشیں چھوڑتے ہوئے پسپا ہوگئے۔
13 Taliban fighters were killed in Badghis province
They blocked the high way of Qadis-Qali Naw and planned to conduct operation
ANDSF reacted and killed 7 Taliban and injured 11 others
And also 5 Taliban were killed and 7 were injured as a result of explosion of their own IED— Fawad Aman (@FawadAman2) April 13, 2020
بیان کے مطابق چند گھنٹے جاری رہنے والی اس جھڑپ میں مزید گیارہ عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے۔
At least 7 Taliban militants were killed and 11 more wounded in an operation by Afghan army on #Qadis district of #Badghis province, the Defense Ministry said, adding that 5 insurgents have been killed and 6 injured in their own mine blast in the district.
Taliban yet to comment. pic.twitter.com/0RqEp0yfTB— Ariana News (@ArianaNews_) April 13, 2020
ادھر افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگرہار کے ضلع لالپور میں پیر کو ایک گاڑی سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرانے سے ایک قبائلی رہنما جاں بحق اور دیگر دو زخمی ہوگئے۔
Roadside bomb blast leaves tribal dead, 2 injured #JALALABAD (AIP): A roadside bomb killed a tribal elder and wounded two others in the Lalpura district of Nangarhar province, officials said Monday.
— Afghan Islamic Press (@aip_news) April 13, 2020
گورنر ننگرہار کے ترجمان خوگیانی کے مطابق لال پور ضلع کے علاقے شاتوکئی میں پیر کو ایک سویلین گاڑی عسکریت پسندوں کی جانب سے نصب کردہ بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس سے ایک قبائلی سردار جاں بحق اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔