شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، ایک اہلکار شہید، 5 دہشتگرد ہلاک

اسلام آباد (ش ح ط) سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کر کے 5 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک جوان شہید اور تین سپاہی زخمی ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان کے شہر میران شاہ سے 10 کلو میٹر مغرب میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا، جوابی کارروائی کے نتیجے میں 5 دہشت گرد مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں ایک سپاہی حوالدار اکبر حسین خان شہید جب کہ 3 سپاہی زخمی ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق شہید حوالدار اکبر حسین خان کا تعلق تحصیل دیر کوٹ ضلع باغ آزاد کشمیر سے ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم حزب احرار نے چیک پوسٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کرکے 7 دہشتگردوں کو ہلاک کیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے شمالی وزیرستان میں ایک بار پھر دہشت گردوں کی نقل و حمل دیکھی جارہی ہے۔

14 اپریل کو بھی قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں ایک کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد مارے گئے تھے۔ جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے تبادلے میں نائیک عادل شہزاد نے جام شہادت نوش کیا تھا۔ عادل شہزاد کا تعلق ضلع مانسہرہ کے گاؤں کریڑ کا رہائشی تھا۔

چار روز قبل شمالی وزیرستان میں تحصیل میر علی کے قریب فائرنگ کے تبادلے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 7 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ ذکر خیل کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور ایک دہشت گرد گروہ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس حوالے ایک عہدیدار نے بتایا کہ 3 سے 4 عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ اس وقت شروع ہوئی جب سیکیورٹی فورسز علاقے میں پیٹرولنگ کر رہی تھیں۔

8 اپریل کو بھی سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع شمالی وزیرستان اور مہمند میں کارروائی کر کے کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔ جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 2 سپاہی شہید ہو گئے تھے۔ 23 سالہ شہید مومن شاہ کا تعلق ڈی آئی خان سے تھا اور 31 سالہ سپاہی محمد شاہ کا تعلق ایبٹ آباد سے تھا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے 24 گھنٹوں کے دوران شمالی وزیرستان اور مہمند میں خفیہ اطلاعات پر دو الگ الگ آپریشنز کیے۔

اس سے قبل 18 مارچ کو خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے ایک افسر سمیت 4 جوان شہید ہوگئے تھے جبکہ 7 دہشت گردوں کو بھی مار دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ پاک فوج جہاں بیرونی دشمنوں سے ملک کو بچانے کیلئے سرحدوں پر اپنے فرائض انجام دے رہی ہے تو وہیں اس کے سیکڑوں جوان ملک کی حفاظت کرتے ہوئے دہشت گردی کا شکار ہو کر شہید ہو چکے ہیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں