نئی دہلی (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) بھارت کی ریاست راجستھان کے ایک سکول میں قائم قرنطینہ سینٹر میں ایک مزدور خاتون مبینہ طور پر تین افراد کی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن گئی۔
#Breaking | Shocker from Rajasthan's Sawai Madhopur, a woman in quarantine facility was 'raped'. 3 people have been arrested on rape charges.
TIMES NOW's Arvind with details. pic.twitter.com/t6cY7f4eEt
— TIMES NOW (@TimesNow) April 26, 2020
ایک پولیس عہدیدار نے اتوار کو بتایا کہ یومیہ اجرت پر مزدوری کرنے والی خاتون گھر کا راستہ بھول گئی تھی جس پر اسے پولیس اسٹیشن میں پناہ لینا پڑی تھی۔
پولیس نے خاتون کو صبح ہونے تک ایک سکول میں قائم قرنطینہ سینٹر میں ٹھیرا دیا تھا جہاں اس کے ساتھ مبینہ طور تین افراد نے اجتماعی کی۔
راجستھان کے ضلع سوائی مادھوپور کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس پرتھ شرما نے برطانوی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کو فون پر بتایا کہ خاتون سے زیادتی کرنے والے تینوں ملزمان کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
#Rajasthan | 3 arrested for allegedly raping a woman at a school in Batoda, #SawaiMadhopur. Police say, "Complaint was registered by the woman herself on 24th April. Her medical examination has been done & accused persons have been arrested". #Rape #BreakingNews #Update pic.twitter.com/CQuUrtg2UE
— First India (@thefirstindia) April 27, 2020
متاثرہ خاتون کا تعلق جے پور سے ہے جس کی عمر 40 سے 45 سال کے درمیان بتائی جاتی ہے جب کہ ملزمان کی عمریں 30 کے پیٹے میں ہے۔
متاثرہ خاتون نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا تھا کہ وہ کئی دن تک میلوں پیدل چل کر جے پور سے مادھو پور پہنچی تھی تاکہ اپنا کرونا وائرس ٹیسٹ کرا سکے۔