واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکا کے کمیشن برائے مذہبی آزادی نے پہلی بار بھارت کو اقلیتوں کے لئے خطرناک ترین ملک قرار دے دیا۔
اقلیتوں کے ساتھ برے سلوک پر بھارت کو عالمی سطح پر رسوائی کا سامنا ہے اور اب امریکا نے بھی بھارت کو اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار دے دیا ہے۔ اس ضمن میں مذہبی آزادی پر بنے امریکی کمیشن کی سالانہ رپورٹ جاری کردی گئی جس میں پہلی بار بھارت کو اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار دے دیا گیا۔
The Citizenship (Amendment) Act in #India “potentially exposes millions of Muslims to detention, deportation, and statelessness when the government completes its planned nationwide National Register of Citizens” USCIRF Vice Chair @nadinemaenza #USCIRFAnnualReport2020
— USCIRF (@USCIRF) April 28, 2020
امریکی کمیشن کی رپورٹ میں بھارت کو سی پی سی ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے۔
This is the first time since 2004 that USCIRF recommends #India as a Country of Particular Concern #USCIRFAnnualReport2020
— USCIRF (@USCIRF) April 28, 2020
امریکی کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق سالانہ رپورٹ میں متنازع بھارتی شہریت بل پر امریکی کمیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، 2019ء میں بھارت میں اقلیتوں پر حملوں میں اضافہ ہوا اور بھارت مذہبی آزادی کے معاملے میں تیزی سے نیچے آیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی کمیشن نے بابری مسجد سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے پر بھی شدید تنقید کی۔