کابل (ڈیلی اردو) افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے 2 ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
تفصیلات کے مطابق افغان حکومت اور طالبان کی جانب سے عیدالفطر کے موقع پر تین روزہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے 2 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا۔
ترجمان افغان صدر صادق صدیقی کا کہنا ہے کہ طالبان کی 3 روزہ جنگ بندی کے جواب میں قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔ افغان حکومت کا یہ فیصلہ خیرسگالی کی جانب ایک قدم ہے۔ ہفتے کو افغانستان میں طالبان حکومت نے افغان حکومت کے ساتھ تین دنوں کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔
Pres. Ghani today initiated a process to release up to 2000 Taliban prisoners as a good will gesture in response to the Taliban’s announcement of a ceasefire during Eid.The AFG Gov is extending the offer of peace and is taking further steps to ensure success of the peace process. pic.twitter.com/So0UEB5Bpi
— Sediq Sediqqi ???????? (@SediqSediqqi) May 24, 2020
افغان صدر اشرف غنی نے بھی اس اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ افغان فوج بھی اس جنگ بندی کا احترام کرے گی۔
صدر غنی کا مزید کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد افغان حکومت طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
Last night I and Dr. Abdullah received a call from Sec Mike Pompeo. He thanked the Afghan government for initiating the brave process of releasing up to 2,000 Taliban prisoners. He asserted that the U.S. will push for a long-term ceasefire/RiV and start of direct negotiations.
— Ashraf Ghani (@ashrafghani) May 25, 2020
یاد رہے کہ افغان صدر کی جانب سے طالبان قیدیوں کی رہائی کا اعلان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب حال ہی میں افغان فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں شدت دیکھی گئی ہے۔
طالبان نے اتوار کی صبح سے تین روز کے لیے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ عید کے پہلے روز طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
واضح رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان رواں برس فروری میں طے پانے والے امن معاہدے کے تحت افغان حکومت طالبان کے پانچ ہزار قیدی رہا کرے گی جب کہ طالبان بھی ایک ہزار قیدی رہا کرنے کے پابند ہیں۔