واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکا نے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے وزیر اطلاعات خضر موسیٰ رمضان کے سر کی قیمت 3 ملین ڈالر مقرر کر دی۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو امریکی محکمہ خارجہ نے ’دولت الاسلامیہ فی العراق والشام‘ (داعش) کے رہنما محمد خضر موسیٰ رمضان کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے اس کی گرفتاری پر تین ملین ڈالر کا انعام مقرر کیا ہے۔
قام هذا الارهابي الـ #داعشي #ابو_بكر_الغريب بجرائم لاتُعد ولاتُحصى ضد الأبرياء من اخوانكم. تواصلوا معنا إن كانت لديكم #معلومات تؤدي الى التعرف على او تحديد موقع هذا الإرهابي#محمد_خضر_رمضان#واتساب ١٢٠٢٢٩٤١٠٣٧+#تليغرام @RFJ_Arabic_bot #ISIS_propaganda pic.twitter.com/RwcOChBVAn
— Rewards for Justice عربي (@Rewards4Justice) May 28, 2020
داعش کے دور میں کالعدم تنظیم کے وزیر اطلاعات اردنی نژاد محمد خضر موسیٰ رمضان کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ دہشت گردانہ کاروائیوں کی نگرانی اور مانیٹرنگ کرتا رہا ہے۔
— Rewards for Justice عربي (@Rewards4Justice) May 28, 2020
واشنگٹن کے بیان کے مطابق عالمی دہشت گرد تنظیم کے وزیر اطلاعات نے داعش کے پروپیگنڈے، بھرتیوں اور لوگوں کو نفرت پر اکسانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
اس نے متعدد پروپیگنڈہ ویڈیو شائع کرنے کے ساتھ آن لائن پلیٹ فارموں کی تیاری اور کارروائیوں کی نگرانی بھی کی جن میں بے گناہ شہریوں پر تشدد اور اجتماعی قتل کے سفاکانہ اور ظالمانہ مناظر شامل تھے۔
دو سال قبل مشرقی شام میں وائی پی جی کی کارروائیوں کے دوران داعش کا سب سے اہم تشہیراتی عہدیدار کرسچین ایڈ مارا گیا تھا۔
کریسٹین ایک تشہیراتی عہدیدار کی حیثیت سے اس تنظیم کے لیے کام کرتا تھا اور اس کی ویڈیوز اور تصاویر طویل عرصے سے شائع ہوتی رہی ہیں۔