پشاور (ڈیلی اردو) صوبائی دارالحکومت پشاور بڑی تباہی سے بچ گیا پولیس نے حساس ادارے کی مدد سے مقابلے کے بعد مجموعی طور پر 8 دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا جن کے قبضے سے 4 دستی بم، کلاشنکوف، پستول اور کاروائیوں میں استعمال ہونیوالی گاڑی و موٹر سائیکلیں برآمد کرلیں۔
پشاور پولیس نے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے آٹھ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے،
دہشتگردوں کے قبضہ سے چارعدد دستی بم، کلاشنکوف، چار عدد پستول برآمد اور تخریبکاری میں استعمال ہونے والے دو عدد موٹر سائیکل اور ایک موٹر کار بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ pic.twitter.com/Y73ij920ja
— Capital City Police Peshawar (@PeshawarCCPO) June 9, 2020
گرفتار دہشتگردوں نے ابتدائی تفتیش میں کارخانو چیک پوسٹ ٹر حملے سمیت کئی دہشتگردی اور بھتہ خوری واقعات میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا گرفتار گرفتار دہشتگردوں میں ایک کا تعلق افغانستان اور دیگر کا ضلع خیبر ہے اس ضمن میں سی سی پی او پشاور محمد علی گنڈا پور نے ایس ایس پی آپریشن ظہور بابر آفریدی، ایس ایس پی انوسٹی گیشن شہزادہ کوکب فاروق اور اے ایس پی حیات آباد حسن جہانگیر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز اطلاع ملی کہ دہشتگردانہ کاروائیوں میں مطلوب خطرناک دہشت گرد کسی مذموم کاروائی کی غرض سے پشاور میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں جس کانوٹس لیتے ہوئے تمام داخلی راستوں کی نگرانی سخت کرتے کی گئی۔
اس دورن حساس ادارے کی مدد سے لنک روڈ فیز 5 حیات آباد میں چار موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جس پر دہشت گردوں نے موقع سے فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی، موقع پر موجود پولیس پارٹی نے حکمت عملی کے تحت دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے ان کے فرار کی کوشش ناکام بناکر 4 خطرناک دہشت گرد لیاقت ولد انور شاہ، خان اکبر ولد محمد رحیم، عاکف ولد ظفر خان اور واجد ولد عزیز کو گرفتار کر لیا جن میں سے ایک کا تعلق ہمسایہ ملک افغانستان سے جبکہ بقیہ تینوں کا تعلق قبائلی ضلع خیبر سے ہے جنہوں نے ابتدائی تفتیش کے دوران دہشت گردی کی متعدد وارداتوں جس میں کارخانوں چیک پوسٹ پر دستی بم حملوں جس میں ایک خاتون ہلاک ہو چکی تھی
متنی اور بھانہ ماڑی کے علاقے میں تاجروں کے گھروں اور بھٹہ خشت پر بھتہ خوری کی خاطر ہینڈ گرنیڈ حملوں کا بھی اعتراف کیا جن کی نشاندہی پر مزید کاروائی کرکے 4 دہشت گردوں نندار علی ولد اعراب خان، حسین شاہ ولد نیازبین شاہ، محمد زمان ولد محمد اکبر اور معراج الدین ولد مینار ساکنان جمرود کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
گرفتار دہشت گردوں کے قبضے سے چار عدد دستی بم، کلاشنکوف، چار عدد پستول اور دو موٹر سائیکل سمیت مختلف دہشت گردانہ کاروائیوں میں استعمال ہونے والی موٹر کار بھی برآمد کر لی گئی ہے جن سے دوران تفتیش مزید اہم انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔
سی سی پی او نے بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں نے تھانہ بھانہ ماڑی کی حدود میں تاجر طارق اور متنی میں حاجی عبدالرحمان کے بھٹہ خشت پر ہونے والے ہینڈ گرنیڈ حملوں میں بھی ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔ دہشت گردوں کا تعلق مختلف کالعدم تنظیموں سے ہے۔