دلی (ڈیلی اردو) چینی فوج نے لداخ میں سرحدی جھڑپ کے دوران ایک بھارتی کرنل اور متعدد فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا، واقعہ وادی گلوان میں گزشتہ شب پیش آیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق چین اور بھارت کے مابین تقریبا ڈیڑھ ماہ سے سرحدی جھڑپیں جاری ہیں، دونوں جانب سے اعلی سطحی فوجی رابطوں کے باوجود کشیدگی میں کمی نہیں آ سکی۔ گزشتہ شب چین اور بھارت کے مابین واقع سرحدی حد بندی ایل اے سی پر دونوں جانب سے فائرنگ ہوئی جس کے دوران ایک بھارتی کرنل سمیت تین سپاہی مارے گئے۔
#BreakingNews
A Colonel-rank officer and two soldiers of the Indian Army were killed in a violent face-off with Chinese troops posted in the #GalwanValley area of #Ladakh on Monday night.
Read full story: https://t.co/RhPWVq3GBz#ATCard #India #China pic.twitter.com/iX3GhqikbF— IndiaToday (@IndiaToday) June 16, 2020
فرابسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان زاؤ لیجیان نے کہا کہ انڈین فوجیوں نے پیر کو دو بار سرحد پار کی اور انھوں نے’ چینی فوجیوں کو اشتعال دلوایا، ان پر حملے کیے جس کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے فوجیوں کے درمیان زبردست جھڑپ ہوئی۔’
#UPDATE Three Indian soldiers have been killed in a "violent face-off" on the Chinese border, the Indian army said Tuesday following weeks of rising tensions and the deployment of thousands of extra troops from both sideshttps://t.co/vZHUioUW1s
— AFP News Agency (@AFP) June 16, 2020
منگل کو انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے وادی گلوان کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ملک کے چیف آف ڈیفنس سٹاف اور تینوں افواج کے سربراہوں کے ساتھ ایک ہنگامی اجلاس میں بھی شرکت کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس ملاقات میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر بھی موجود تھے۔
Defence Minister Rajnath Singh held a meeting with Chief of Defence Staff General Bipin Rawat, the three service chiefs and External Affairs Minister Dr S Jaishankar. Recent developments in Eastern Ladakh were discussed. pic.twitter.com/0HiE9jBdDj
— ANI (@ANI) June 16, 2020
یاد رہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ کئی ہفتوں سے سرحد پر کشیدگی جاری ہے جس میں کمی کے لیے فریقین کی فوج کے سینئر رہنماؤں کے درمیان بات چیت کا عمل بھی جاری تھا۔