واشنگٹن (ڈیلی اردو) ایران کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی برائن ہک نے کہا ہے کہ ایران پر اسلحہ کے حصول پر عائد کردہ پابندیوں میں غیر معینہ مدت کے لیے توسیع ہونی چاہیے۔ 2015 کو ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پائی ڈیل کے تحت ایران پر اسلحہ کے حصول پر رواں سال اکتوبر تک پابندی عاید ہے مگر اب وقت آگیا ہے اس پابندی کو غیرمعینہ مدت کے لیے عائد کیا جائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں تعلقات عامہ کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں برائن ہک نے کہا کہ میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ ایران پر اسلحہ کے حصول پر عائد کردہ پابندی کو کسی خاص تاریخ کے ساتھ نہ جوڑا جائے گا ایران پر حصول اسلحہ کی پابندی غیرمعینہ مدت کے لیے ہونی چاہیے۔
Chief US diplomat on #Iran, #BrianHook says a face-to-face meeting with #Iran to discuss prisoner release. https://t.co/RcT8CtRahL
— Radio Farda (@RadioFarda_Eng) June 16, 2020
خیال رہے کہ امریکا نے سلامتی کونسل میں ایک نئی قرارداد کا مسودہ جمع کرایا ہے جس میں خطے میں ایران کی جانب سے دوسرے ممالک میں داخلت، ایرانی برتاﺅ اور تہران کی طرف سے دہشت گردی کی پشت پناہی جاری رکھنے کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ اس قرارداد کا مقصد ایران کو اسلحہ کے حصول پرعاید پابندی میں توسیع کرنا ہے۔
امریکا کی طرف سے سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قراردادوں میں کونسل کے تمام رکن ممالک سے کہا گیا کہ وہ ایران کے ساتھ کسی قسم کی دفاعی ڈیل نہ کریں اور ایران کو اسلحہ کی فروخت پر پابندی برقرار رکھی جائے۔ ایران کے ساتھ تجارت کو محدود کیا جائے۔ اگر کوئی کمپنی ایران کے ساتھ تجارت کی سہولت کار ہے تو اسے بھی پابندیوں کے شکنجے میں جکڑا جائے۔ ایران کے تمام منجمد اثاثے غیرمعینہ مدت کے لیے منجمد کیے جائیں۔
امریکا کی طرف سے یہ مسودہ قرار داد سلامتی کونسل کے چیپٹر سات میں جمع کرایا گیا۔ امریکا نے اس مسودہ قانون کو اپنے اتحادیوں برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے سامنے پیش کرنے سے قبل روس اور چین کے سامنے بھی پیش کیا۔