بغداد (ڈیلی اردو) عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے اور تاجی میں فوجی تنصیبات پر راکٹ داغے گئے تاہم امریکی ایئر ڈیفنس نے راکٹس کو فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے ریڈ زون ایریا میں واقع امریکی سفارت خانے پر ایک راکٹ داغا گیا جسے امریکی سفارت خانے میں نصب ایئر ڈیفنس نظام نے فضا میں ناکارہ بنا دیا تاہم راکٹ کے پرزے قریبی عمارت سے ٹکرائے اور ایک ٹکڑا لگنے سے بچہ زخمی ہوگیا۔
Two more images of the rocket found at Umm al-Azam neighbourhood, north of #Baghdad that was reportedly aimed at #Taji camp pic.twitter.com/gQ0C4ZphKO
— Aurora Intel (@AuroraIntel) July 5, 2020
راکٹ حملے سے امریکی سفارت خانے کے قریب رہائشی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے تاحال امریکی سفارت خانے کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے تاہم عراقی فوج کے ترجمان نے راکٹ حملے کی تصدیق کی ہے۔
Iraqi security forces found this rocket on its wooden launchpad in the Umm al-Azam neighbourhood, north of #Baghdad that apparently was aimed at the #Taji camp hosting US/#coalition troops. pic.twitter.com/Cws0Z58JXf
— Nafiseh Kohnavard (@nafisehkBBC) July 5, 2020
دوسری جانب شمالی بغداد میں واقع امریکی فوج کے تاجی بیس پر راکٹ حملہ کیا گیا ہے تاہم امریکی فوجیوں نے اس حملے کو بھی ناکام بنادیا۔ اس حملے میں جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ تاجی بیس میں امریکی فوج کے علاوہ اتحادی افواج کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔
BREAKING:
Explosion near US embassy in the Green Zone, possible rocket attack. Sirens activated. Reports of CRAM also active. #Baghdad #Iraq
— FJ (@Natsecjeff) July 4, 2020
عراقی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں حملے بغداد کے علاقے علی الصالح سے کیے گئے، چند ماہ سے امریکی فوجی تنصیبات اور سفارت خانے میزائل حملوں کی زد میں ہیں۔ علی الصالح ایران نواز قوتوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں بغداد ایئرپورٹ پر امریکی حملے میں ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد سے امریکی فوجیوں اور سفارت خانے پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔