غزہ (ڈیلی اردو) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے فلسطینی مزاحمت کاروں نے منگل کی شام اسرائیل پر متعدد میزائل داغے جس کے نتیجے میں 13 صہیونیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ یہ میزائل ایک ایسے وقت میں داغے گئے جب متحدہ عرب امارات اور بحرین امریکا میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کر رہے تھے۔
https://twitter.com/giawsweetari/status/1305928292814520320?s=19
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے زیر انتظام محاصرہ زدہ غزہ سے اسرائیل پر دو راکٹ داغے گئے۔ ایک کو فضا ہی میں تباہ کردیا گیا جب کہ دوسرا میزائل آبادی میں گرا جس کے نتیجے میں دو یہودی آباد کار زخمی ہوگئے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک راکٹ غزہ اور تل ابیب کے درمیان واقع اشدود ہر میں گرا۔ اس حملے میں کم سے کم 13 افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
Terrorists in Gaza have fired 15 rockets at Israel since last night.
In response, our Air Force just struck Hamas targets in Gaza including a weapons & explosives manufacturing factory and a military compound.
We will continue to operate against any attempts to attack Israel.
— Israel Defense Forces (@IDF) September 16, 2020
عینی شاہدین نے بتایا کہ غزہ سے داغا ایک راکٹ اشدود کے شمالی حصے میں گرا۔ تا حال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
خیال رہے کہ چند ہفتے تک اسرائیل اور غزہ میں فلسطینیوں کے درمیان جاری رہنے والی کشیدگی کے دوران غزہ سے اسرائیلی علاقوں پر گیسی آتش گیر غبارے چھوڑے جاتے رہے جس کے نتیجے میں سرحد پر سخت کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ تاہم ستمبر کے وسط میں قطر کی کوششوں سے غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔