واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےدعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس شامی صدر بشارالاسد کو قتل کروانےکا موقع موجود تھا لیکن انہوں نے فیصلہ تبدیل کرلیا۔
ایک امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ وہ 2017 میں شامی صدر بشارالاسد کو قتل کرنا چاہتے تھے اور اس کے لیے تمام تیاریاں بھی مکمل تھیں مگر اس وقت کے وزیر دفاع جیمس میٹس اس آپریشن کے مخالف تھے اور انہوں نے ایسا نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مجھے بشارالاسد کو نشانہ نہ بنانے کے فیصلے پر کوئی افسوس نہیں ہے، میں انہیں کوئی اچھا شخص نہیں سمجھتا اور میں ان کی جان لینا چاہتا تھا مگر میرے وزیر دفاع اس کے خلاف تھے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل امریکا کے مشہور صحافی باب ووڈورڈ نے 2018 میں اپنی کتاب میں انکشاف کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بشارالاسد کے قتل کا منصوبہ تیار کیا تھا تاہم اس وقت ٹرمپ نے ایسے کسی بھی منصوبے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر کبھی غور ہی نہیں کیاگیا۔
اب امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹرمپ نے خود ہی اس منصوبے کا اعتراف کرلیا ہے۔
تجزیہ کاروں نے ٹرمپ کے اس اعتراف کو نومبر میں ہونے والے الیکشن کے لیے تشہیری حربہ قرار دیا ہے۔