اسلام آباد (ڈیلی اردو) وزیر اعظم عمران خان نے مولانا عادل کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کی ہے۔
اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت پاکستان میں علماء کو قتل کرا کر شیعہ سنی فرقہ وارانہ تنازع پیدا کرانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ میری حکومت جانتی ہے اور میں متعدد بار ٹی وی پر کہہ چکا ہوں، گزشتہ 3 ماہ کے دوران بھارت نے سنی اور شیعہ علماء کو قتل کرنے کی متعدد کوششیں کیں تاکہ پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات شروع ہوجائیں۔
Condemnable targeted killing of Maulana Adil of Jamia Farooqia in Karachi this evening. My govt has known & I have repeatedly stated this on TV, since last 3 months India's attempts to target kill Aalims from Sunni & Shia sects to create sectarian conflict across the country. pic.twitter.com/HbhJ0o16zB
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 10, 2020
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے گزشتہ چند ماہ کے دوران ایسی متعدد کوششیں کو ناکام بنایا اور ہمارے انٹیلی جنس ادارے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس واقعے کے ذمہ داروں کو بھی کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
وزیراعظم نے اپیل کی کہ تمام مکاتب فکر کے عملاء کو چاہیے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی اس بھارتی سازش کا شکار نہ ہوں۔
خیال رہے کہ وفاق المدارس کے سابق سربراہ مولانا سلیم اللہ خان مرحوم کے صاحبزادے اور مہتمم جامعہ فاروقیہ مولانا ڈاکٹر عادل خان اور ان کے ڈرائیور قاتلانہ حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔
پولیس کے مطابق مولانا ڈاکٹر عادل خان ویگو گاڑی میں شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں موجود تھے کہ ان کی گاڑی پر مبینہ طور پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔
ایس پی سی ٹی ڈی کراچی راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ مولانا عادل پر حملہ فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ہے۔
کراچی میں محرم الحرام کے بعد فرقہ ورانہ کشیدگی پائی جاتی ہے، شیعہ اور دیوبند مسلک سے وابستہ افراد پر مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں، جبکہ سنّی جماعتوں کی جانب سے بڑی بڑی ریلیاں بھی نکالی گئیں تھیں۔ پیغمبر اسلام کے نواسے اور ان کے جانثاروں کے چہلم کے دو روز کے بعد یہ واقعہ پیش آیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے مولانا عادل پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ حملہ شہر کے امن تباہ کرنے کی سازش ہے۔
کالعدم تنظیم اہلسنّت و الجماعت پاکستان کے صدر علامہ اورنگزیب فاروقی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سمیت پاکستان کی تمام ایجنسیز 24 گھنٹے کے اندر اندر مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان کے قاتلوں کو گرفتار کرکے منظر عام پر لائے بصورت دیگر کروڑوں لوگوں کو روکنا ان کے بس کی بات نہیں۔