راولپنڈی (ڈیلی اردو) پاکستان فوج کا کہنا ہے کہ ہزیمت کی ماری بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر شہری آبادیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں پانچ پاکستانی ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ 7 اور 8 نومبر کی درمیانی شب بھارتی فوج کا مقبوضہ کمشیر کے علاقے کپواڑہ میں چند حریت پسندوں سے مبینہ مقابلہ ہوا، اس جھڑپ میں 4 بھارتی فوجی مارے گئے، ہزیمت کی ماری بھارتی فوج نے 13 نومبر کو ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر آزاد کشمیر کی شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا۔
بھارتی فوج نے مختلف سیکٹرز پر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی، توپ خانہ بھی استعمال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے آزاد کشمیر کی وادی نیلم، وادی لیپہ، وادی جہلم اور وادی باغ کی شہری آبادیوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا، بھارتی فائرنگ سے 4 بے گناہ شہری ہلاک اور 12 زخمی ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے مؤثر جواب دیا اور فائر کرنے والی بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا جس سے بھارتی فوج کا بھاری جانی و مالی نقصان ہوا اور اس کی تصدیق بھارتی میڈیا نے بھی کی ہے، فائرنگ کے اس تبادلے میں پاکستانی فوج کا ایک اہلکار ہلاک اور 5 زخمی ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج کا نقصان تسلیم شدہ نقصان سے کہیں زیادہ ہے، یقین دلاتے ہیں ایسی اشتعال انگیزیوں کا اسی انداز میں جواب دیں گے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہری آبادی کو نشانہ بنانا بھارتی فوج کی اخلاقی پستی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا عکاس ہے، پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور امن پاک فوج کی بھی خواہش ہے، تاہم اپنا خون اور جانیں دے کر بھی مادر وطن اور کشمیری بھائیوں کا دفاع کریں گے۔
بی بی سی کے مطابق انڈین فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کے روز پاکستان نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب گوریز اور اوڑی سمیت متعدد سیکٹروں میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ اور شیلینگ کی۔
انڈین فوج کے مطابق اس فائرنگ کے تبادلے میں انڈین سکیورٹی فورسز کے تین جوانوں سمیت کم از کم چھ افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں جبکہ تین اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
سری نگر میں انڈین فوج کی چنار کور کے بیان کے مطابق ’پاکستان نے حملے کے لیے مارٹر گولوں اور دیگر ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔‘
انڈین فوج نے بھی الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان نے جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔‘ جبکہ اس جھڑپ میں پاکستانی فوج کے انفراسٹرکچر کو بھاری نقصان پہنچانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
انڈین فوج کے عہدے داروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ سے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے اوڑی کے نمبالہ سیکٹر میں دو فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ حاجی پیر سیکٹر میں بی ایس اے ایف کے ایک سب انسپکٹر کی موت ہو گئی۔ حاجی پیر سیکٹر میں ایک انڈین فوجی زخمی بھی ہوا ہے۔
انڈین فوج کے عہدیداروں کے مطابق ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی کے کمال کوٹ سیکٹر میں دو شہری ہلاک ہوئے جبکہ اوڑی کے حاجی پیر سیکٹر میں بالاکوٹ کے علاقے میں ایک خاتون کی موت ہوئی ہے۔
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت سری نگر سے دفاع کے ترجمان راجیش کالیا نے بتایا کہ ’فوج نے سرحد کے قریب کیران سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کے دوران دراندازی کی سازش کو ناکام بنا دیا۔‘
انھوں نے کہا ’ہماری فوج نے شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں کیران سیکٹر میں جمعہ کے روز کچھ مشکوک نقل و حرکت دیکھی تھی۔ ہماری فوجی دستوں نے دراندازی کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔‘
انڈین فوج کے ایک سینئر فوجی افسر نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں لائن آف کنٹرول پر تعینات بی ایس ایف کے تقریباً تمام یونٹوں کو جمعہ کی صبح سے ہی شدید فائرنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔