بغداد (ڈیلی اردو) ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے اہم کمانڈر کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
مع هذا الصباح الجميل ????
مقتل حبيب ساواري مسؤول رفيع في المخابرات الايرانية في عملية نوعية في الاهواز غرب ايران على يد مجهولين منذ ساعات أمام منزله. pic.twitter.com/3T1hrYDjGc
— كولومبوس ???? (@Columbuos) December 1, 2020
خلیجی خبر رساں ادارے العربیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ عراقی ذرائع کے مطابق ایرانی کی سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر مسلم شاہدان کو عراق اور شام کی سرحد پر ڈرون سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
#Iraqi sources reveal that #Iran's Revolutionary Guards commander, Muslim Shahdan, has been killed near the Syrian-Iraqi border.https://t.co/wlGPIAiCLq pic.twitter.com/66GzRzoLwZ
— Al Arabiya English (@AlArabiya_Eng) November 30, 2020
العربیہ کا کہنا ہے کہ عراقی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی کمانڈر کو اتوار کی شب شام کے ساتھ واقع سرحدی علاقے القائم میں نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب لبنانی نیوز چینل المائدین نے اپنے ذرائع سے اس خبر کی تردید کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق اور شام کے درمیان واقع سرحد کے نزدیک ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کا کمانڈر مسلم شاہدان ایک ڈرون حملے میں مارا نشانہ بنایا گیا ہے۔
This is completely false.
There have been no strikes on Iranian vehicles or assets & there are no casualties among Iranian commanders & soldiers.
This is just psychological warfare. https://t.co/2NI3DNMFJn
— Seyed Mohammad Marandi (@s_m_marandi) December 1, 2020
عراقی ذرائع نے اس ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کمانڈر مسلم شاہدان کی کار کو گذشتہ شب شام کے ساتھ واقع سرحدی علاقے القائم میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ انھوں نے یہ نہیں بتایا ہے کہ یہ ڈرون حملہ کس نے کیا ہے اور ایرانی کمانڈر وہاں کیا کر رہا تھا۔ تاہم بعض غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق امریکا کے ایک لڑاکا جیٹ نے ایرانی کمانڈر کی کار پر میزائل داغا ہے اور اس حملے میں ایران نواز ملیشیا کے دو جنگجو بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
BREAKING| #IRGC commander Muslim Shahdan killed near the #Syrian–#Iraqi border by a drone attack.#BaghdadPost pic.twitter.com/7mzda8KSLm
— The Baghdad Post (@BaghdadPostPlus) November 30, 2020
واضح رہے کہ اس سے قبل محسن فخری زادے کے قتل پر ایران کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا تھا، اور قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا عندیہ دیا تھا اور اس بات کا عزم کیا تھا کہ محسن فخری زادے کے قاتلوں سے بدلہ لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پرامریکا کی جانب سے راکٹ حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 8 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ راکٹ حملے میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پاپولر موبلائزیشن فورس (پی ایم ایف) کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس بھی ہلاک ہوگئے تھے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں تصدیق کی تھی کہ یہ حملہ امریکا کی جانب سے کیا گیا تھا۔