تیونس (ڈیلی اردو) تیونس کے ساحل میں کشتی ڈوبنے سے ایک بچے سمیت 41 مہاجرین ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کشتی میں سوار افراد اٹلی کے جزیرے پر جانے کے لیے تیونس کے ساحل کے ذریعے بحیرہ روم کو پار کرنے کی کوشش کررہے تھے کہ اس دوران ان کی کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں 41 مہاجرین ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔
At least 41 refugees, including one child, drowned trying to cross the Mediterranean from Tunisia.
Three survivors have been rescued, according to officials.
The UN says expanded search and rescue operations are needed in the area, where 290 people have died so far this year. pic.twitter.com/NSTt2P2h2i
— AJ+ (@ajplus) April 16, 2021
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کشتی کے جنوب مشرقی تیونس میں ڈوبنے کی رپورٹس موصول ہوئیں جس پر بے حد افسوس ہوا۔
41 people, including a child, lost their lives in a shipwreck off the coast of Tunisia.
Some 290 lives have been lost so far this year in the Central Mediterranean. https://t.co/H1oDqKvgo8
— UNHCR, the UN Refugee Agency (@Refugees) April 17, 2021
تیونس کے نیشنل کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ ڈوب کر ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے اور تمام افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جب کہ نیشنل گارڈ نے واقعے میں تین افراد کو زندہ بچالیا۔
تیونس سول پروٹیکشن سروسز کا کہنا ہے کہ ڈوبنے والی کشتی جمعرات کے روز تیونس کے ساحلی شہر سے روانہ ہوئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ بھی اسی شہر سے جانے والی کشتی میں سوار 39 مہاجرین بھی کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہوئے تھے جب کہ اسی طرح ایک حادثہ گزشتہ سال جون میں پیش آیا تھا جس میں 60 افراد کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہوئے۔