20

ملتان ویمن یونیورسٹی بجٹ منظور نہ ہونے کیوجہ سے طالبات کا امتحانی سال ضائع ہونے کا خدشہ

ملتان( ڈیلی اردو) ملتان ویمن یونیورسٹی مستقل وائس چانسلر نہ ہونے کیو جہ سے مالی سال 2018 کا بجٹ منظور نہ کرایا جاسکا ہے۔

یونیورسٹی معاملات میں بدنظمی کی وجہ سے خواتین اساتذہ احتجاجاً سڑکو ں پر آگئی ہیں،

یونیورسٹی حکام کی مبینہ نااہلی کیوجہ سے فیکلٹی ممبران اور نان ٹیچنگ سٹاف کو گزشتہ 2 ماہ سے تنخواہ نہ دی جاسکی ہے جسکی وجہ سے خواتین اساتذہ میں بے چینی کی لہر دور گئی ہے۔

احتجاج کرنے والی اساتذہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ویمن یونیورسٹی بہاولپور کی وائس چانسلر ڈاکٹر طلعت افز ا کو ویمن یونیورسٹی ملتان کا اضافی چارج دیا گیا۔ مگر ڈاکٹر طلعت کی عدم دلچسپی اور کام کی زیادتی کے باعث یونیورسٹی سنڈیکٹ کی ابھی تک کوئی میٹنگ کی جاسکی ہے اور نہ ہی مالی سال 2018 کا بجٹ منظور کرایا جاسکا ہے جس کی وجہ سے یونیورسٹی کے مالی معاملات شدید متاثر ہو رہے ہیں گذشتہ دو ماہ سے اساتذہ اور دیگر سٹاف کو تنخواہ بھی جاری نہ کی جاسکی ہے۔

مظاہرین نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر کو ہائیکورٹ نے چھ ماہ سے زائد عہدہ رکھنے پر معطل کردیا تھا مگر اس سے دو دن پہلے سنڈیکیٹ کی میٹنگ کرائی گئی تھی جس میں بجٹ پاس ہونے کی بھی اجازت دی گئی تھی’ مگر وائس چانسلر نے ابھی تک سنڈیکیٹ کے منٹس سائن نہیں کئے ہیں’ جس کی وجہ سے ویمن یونیورسٹی ملتان بہت ساعے مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔

یونیورسٹی وائس چانسلرنہ ہونیکی وجہ سے پچھلے دو سال سے ٹریثرار کی سیٹ خالی ہے جس کی وجہ سے یونیورسٹی کے بہت سے بل رکے ہوئے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں وائس چانسلر نہ ہونے کی وجہ سے کنٹرولر امتحانات کی سیٹ خالی ہے جسکی وجہ سے طالبات کے پیپر اور رزلٹ رک جانے کا خدشہ ہے۔

مظاہرین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی میں وائس چانسلر نہ ہونیکی وجہ سے طالبات سے پیپر لینے کیلئے جوابی کاپیاں بھی موجود نہیں ہیں جس کی بنا پر امتحان میں شدید مسائل پیدا ہو گئے ہیں

مطاہرین نے کہا کہ یونیورسٹی میں وائس چانسلر نہ ہونیکی وجہ سے فوت ہونیوالے ملازمین کی فیملی کو ابھی تک کوئی سرکاری گرانٹ نہیں دی گئی ہے۔

یونیورسٹی میں وائس چانسلر نہ ہونے کی وجہ سے طالبات کے لانے اور لے جانے والی بسوں کے ڈیزل کی قیمت کی ادائیگی نہیں ہورہی ہے اور پمپ مالکان نے ڈیزل نہ دینے کی کال دی ہے۔ جس سے مزید مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں