پشاور (ڈیلی اردو/ٹی این این) پشاور میں پہلی خاتون سکھ صحافی من میت کور( شالیم کور) کو اغوا کیس میں احاطہ عدالت سے شوہر سمیت گرفتار کرلیا گیا۔
گلبرگ پولیس سٹیشن کے مطابق من میت کور ( شالیم کور) آیون بھٹی، روحید سنگھ اور جاوید تھامس کو بی بی اے کینسل ہونے پر اویناش سنگھ اغوا کیس میں عدالت سے حراست میں لیا گیا ہے۔
تھانہ گلبرگ کے محرر معراج نے ٹی این این کو بتایا کہ مغوی اویناش سنگھ کی والدہ نے پہلے نامعلوم افرد کیخلاف رپورٹ درج کرتے ہوئے پولیس کو کہا کہ ان کا بیٹا 27 مارچ سے لاپتہ ہے تاہم بعد میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کا بیٹا مذکورہ افراد نے اغوا کیا ہےکیونکہ کچھ عرصہ قبل ان دونوں خاندانوں کے مابین لڑائی ہوئی تھی جس میں اویناش نے ان کے خاندان کے فرد کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی تھی۔
محرر کے مطابق مغوی اویناش سنگھ کو کل رات کوہاٹ کے علاقے لاچی سے بازیاب کرایا گیا جبکہ ملزمان کو آج بی بی اے کینسل ہونے پر عدالت میں گرفتار کیا گیا اور انہیں کل عدالت میں پیش کیا جائیگا۔
دوسری جانب اویناش سنگھ کے بڑے بھائی پرویند سنگھ نے بھائی کی بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے بھائی کو گزشتہ روز بازیابی کے بعد پولیس نے گھر والوں کے حوالے کردیا ہے جبکہ ان پر بری طرح تشدد کیا گیا اور وہ اس وقت کچھ کہنے کے قابل نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پشاور کی پہلی سکھ خاتون صحافی برطانیہ میں ایوارڈ کے لئے نامزد
پرویند کے بقول بھائی کی بازیابی کے لئے ان کے خاندان والوں نے گزشتہ روز پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا تھا جبکہ اس موقع پر انہیں کئی جگہوں سے دھمکیاں بھی موصول ہوئی جس میں انہیں کیس واپس لینے اور معاملے پر خاموش رہنے پر دباؤ ڈالا گیا تھا لیکن انہوں نے اس کے باجود اپنے بھائی کے لئے آواز بلند رکھی تھی۔
پرویند نے بتایا کہ وہ چار بھائی ہیں جس میں اویناش سب سے چھوٹا ہے جبکہ وہ انجنئیرنگ کرکے فارغ ہوچکے ہیں اور ملازمت کے تلاش میں تھے کہ اس دوران اسے اغوا کیا گیا جبکہ اس کی بیوی میڈیکل فلیڈ سے تعلق رکھتی ہے اور ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔
یاد رہے من میت کور پشاور کی پہلی خاتون سکھ صحافی ہے جنہوں نے 2018 سے رپورٹنگ شروع کی ہے۔ انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے سوشل ورک میں ماسٹر کیا ہے۔ پچھلے سال ان کو دی سکھ گروپ نے ایوارڈ کے لیے بھی نامزد کیا ہے۔