لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے بغیر تحقیقات الزام پاکستان پر عائد کیا اور تو اور پاکستان کو حملے کی دھمکیاں بھی دینا شروع کر دی تھیں جسے پاکستانیوں نے بھارتی حکام کی گیدڑ بھبھکیاں قرار دیا۔
بھارتی الزام تراشیوں اور دھمکیوں کے پیش نظر پاک فوج نے بیوروکریسی کے ساتھ مل کر پنجاب کی بھر کے لیے سکیورٹی پلان فائنل کر لیا ہے۔
قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق پاک فوج کی معاونت سے کمشنرز کی زیر نگرانی، ڈپٹی کمشنرز نے وار بک (War Book )اپ ڈیٹ کرنے کے علاوہ پنجاب کے بھارت سے متصل 9 مختلف سرحدی مقامات پرداخلی سیکورٹی کو اپ گریڈ کر لیا ہے۔
اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ بھارتی دھمکیوں کے بعد پاک فوج کے ذمہ داروں نے پنجاب کے عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے سول بیوروکریسی کو ساتھ لے کر چلنے کا فیصلہ کیا اور قواعد کے مطابق صوبائی حکومت کو آگاہ کیا۔
ملٹری بیوروکریسی کی جانب سے معاملات سامنے آنے کے بعد ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کیپٹن (ر) اعجاز اصغر نے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات بھی جاری کر دیں۔
ڈپٹی کمشنرز کو اس بات کا پابند بنایا گیا کہ وہ اپنے اپنے دفتر میں موجود ’’ وار بک‘‘ کو نہ صرف اپ گریڈ کریں تاکہ بوقت ضرورت اس سے استفادہ کیا جا سکے بلکہ پاک فوج کے ذمہ داروں کی جانب سے کال کئے جانے پر فوری رسپانس بھی کریں۔
واضح رہے کہ وار بُک جنگ کے ایام میں سویلین حکومتی معاملات بہتر انداز میں چلانے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے والی حکمت عملی پر مشتمل کتاب ہے۔