اسلام آباد (ڈیلی اردو) وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ اگر اگر طالبان کابل پر قابض ہو گئے تو پاکستان افغانستان سے ملحقہ اپنی سرحدوں کو بند کر دے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے یہ اہم بات امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔
In Opinion
The U.S.-Pakistan relationship was “lopsided” during the war on terror, Prime Minister Imran Khan said in an interview. The “U.S. felt that they were giving aid to Pakistan, they felt that Pakistan then had to do U.S.’s bidding.”https://t.co/d4oI4eqwnQ
— The New York Times (@nytimes) June 25, 2021
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں امریکی انخلا سے پہلے افغانستان کا سیاسی حل نکلے۔ پاکستان کابل میں عوامی ووٹ سے آنے والی حکومت کو تسلیم کرے گا۔ افغان حکومت کے ساتھ مستقل رابطے میں ہیں۔ ہم نہیں چاہتے ایک بار پھر لاکھوں افغان مہاجرین پاکستان آ جائیں۔ طالبان کو کہہ رہے ہیں کہ وہ طاقت کے زور پر کابل فتح نہ کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے طالبان کو امریکا کے ساتھ مذاکرات پر مجبور کیا تھا لیکن امریکا نے انخلا کی تاریخ دی تو طالبان پر ہمارا کنٹرول ختم ہو گیا۔ ہم چاہتے ہیں امریکی انخلا سے پہلے افغانستان کا سیاسی حل نکل آئے۔
پاک بھارت تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کا ہندوتوا کا نظریہ ہمارے اس کی راہ میں رکاوٹ ہے، میں نے تو حلف اٹھاتے ہی بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی بات کی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ امریکا چاہتا تھا پاکستان امداد کے بدلے ہر وہ کام کرے جو امریکا کہے۔ امریکا کی جنگ میں پاکستان کو 70 ہزار جانوں اور 150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ پاکستانیوں کو لگتا ہے کہ وہ امریکا سے تعلقات کی بھاری قیمت ادا کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ مہذب تعلقات کا خواہاں ہے، ہم ایک دوسرے کیساتھ تجارتی تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان مستقبل میں اعتماد اور مشترکہ مفادات پر مبنی تعلقات ہونے چاہیں۔ پاکستان مستقبل میں امریکا کےساتھ معاشی تعلقات چاہے گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی دو بڑی مارکیٹیں چین اور بھارت پاکستان کے ہمسایہ ہیں۔ ہم افغانستان کے راستے وسطی ایشیا تک رسائی چاہتے ہیں۔