خیبر پختونخوا: ٹانک میں کھلونا بم پھٹنے سے تین بھائی ہلاک

ڈی آئی خان (سید توقیر حسین زیدی) صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ٹانک کے نواحی گاؤں نصران میں ہونے والے ایک دھماکے میں تین کمسن بھائی ہلاک ہوگئے۔

پولیس حکام کے مطابق علاقہ محسود کورونہ کے قریب گزرنے والے سدگی نالے میں بچے نہا رہے تھے، کہ انہں وزیرستان کے پہاڑوں سے بہہ کر آنے والا ایک کھلونا مل گیا، بچے کھلونے کے ساتھ کھیلنے میں مصروف تھے کہ وہ پھٹ گیا اور تینوں بھائی وحید، فرمان اور ناصر موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

بچوں کی موت کی خبر ملتے ہی والد عبد الخالق کے گھر میں کہرام مچ گیا، واقع کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں، اور لاشوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں 5 سے 12 سال کے درمیان ہیں۔

پاکستان کے شمال مغرب میں ماضی میں بھی درجنوں بچے ایسے بموں کے ساتھ کھیلتے ہوئے اپنی جانیں کھو چکے ہیں، جو بظاہر کھلونوں کی طرح نظر آتے ہیں۔ 1980ء کی دہائی میں پاکستان کے ہمسایہ ملک افغانستان میں، جس کی قومی سرحدیں پاکستانی قبائلی علاقوں سے بھی ملتی ہیں، سوویت یونین کے دستوں نے اپنی فوجی مداخلت کے دور میں اپنے مخالفین پر ایک باقاعدہ عسکری پالیسی کے تحت فضا سے بہت سے کھلونا بم پھینکنے کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں