کابل (ڈیلی اردو) افغان صدر اشرف غنی بدھ کے روز شمالی افغان شہر مزار شریف پہنچ گئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق یہ بات اہم ہے کہ اس وقت طالبان اس شہر پر قبضے کے لیے اسے محاصرے میں لیے ہوئے ہیں۔ حالیہ کچھ روز میں طالبان نے افغانستان کے ایک چوتھائی صوبائی دارالحکومت اپنے قبضے میں لیے ہیں۔
رئیس جمهور محمد اشرف غنی صبح امروز در راس یک هیات عالی رتبه دولتی به منظور بررسی وضعیت عمومی و امنیتی زون شمال، به ولایت بلخ رسید.
قرار است رئیس جمهور در این سفر، با مسئولین ملکی و نظامی، رهبران سیاسی و جهادی، بزرگان قومی و متنفذین، دیدارهای جداگانه داشته باشد. pic.twitter.com/ZcULPoYfaA— ارگ (@ARG_AFG) August 11, 2021
اشرف غنی ایک ایسے وقت میں مزار شریف پہنچے ہیں جب طالبان نے گذشتہ شب بدخشان صوبے کے دارالحکومت فیض آباد پر قبضہ کیا ہے۔ جمعے کے روز سے اب تک یہ نواں اہم شہر ہے، جو طالبان کے قبضے میں جا چکا ہے۔کہا جا رہا ہے کہ مزار شریف کے اس دورے میں اشرف غنی مقامی جنگی سرداروں عبدالرشید دوستم اور عطا محمد نور سے ملاقاتیں کریں گے۔ اگر طالبان مزار شریف پر قبضہ کر لیتے ہیں، تو یہ کابل حکومت کے لیے ایک بڑا دھچکا اور ملک کے تمام تر شمالی حصے کا کنٹرول کھونے کے مترادف ہو گا۔