صوبے بغلان میں تین اضلاع کا قبضہ طالبان سے واپس لے لیا، ملیشیا احمد مسعود

کابل (ڈیلی اردو/این این آئی) افغانستان کے ایک مقتول باغی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود سے تعلق رکھنے والے ملیشیا نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے شمالی افغانستان کے صوبے بغلان کے 3 اضلاع کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پچھلے کچھ دنوں میں شائع ہونے والے مضامین میں احمد مسعود نے وادی پنجشیر میں طالبان کے خلاف مزاحمت پر زور دیا اور بین الاقوامی مدد بالخصوص امریکا سے ہتھیار اور گولہ بارود فراہم کرنے کی اپیل کی تھی۔

اس کے علاوہ ٹویٹر پر سرگرم کارکنوں نے ایسی ویڈیوز نشر کیں جن میں مزاحمتی گروپ کے زیر کنٹرول علاقوں کی عمارتوں میں سے ایک پر افغان جھنڈا بلند کرنے اور طالبان کے جھنڈے کو ہٹانے کو دکھایا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق احمد شاہ مسعود ملیشیا نے صوبہ بغلان کے تین اضلاع درہ سلاح، بنو جریان دارد‌‌ اور پل‌حصار کو طالبان کے قبضے سے واپس لے لیا۔

اس کے علاوہ سابق نائب صدر امر اللہ صالح نے طالبان کے سامنے ہتھیار نہ ڈالنے کااعلان کیا اور وادی پنجشیر چلے گئے۔ سوشل میڈیا پر احمد مسعود اور امراللہ صالح کی تصاویر منظرعام پر آئیں جس میں انہیں طالبان کے خلاف مشترکہ مزاحمت کا اعلان کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

طالبان کبھی بھی پنجشیر وادی کو کنٹرول نہیں کر سکے کیونکہ اس وادی تک پہنچنا کافی مشکل ہے۔طالبان کے خلاف مسلح مزاحمت افغان دارالحکومت کابل کے قریب وادی پنجشیر میں منظم کی گئی ہے جہاں اس کی قیادت دو اہم شخصیات سابق نائب صدر امر اللہ صالح اور احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود کر رہے ہیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں