کابل (ڈیلی اردو/ بی بی سی) افغانستان میں حزب اسلامی کے رہنما اور ماضی میں روس کے خلاف جنگ لڑنے والے مجاہدین کی قیادت کرنے والے گلبدین حکمت یار نے کہا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں ایسی حکومت ہونی چاہیے جو بین الاقوامی برادری کو منظور ہو۔
کابل میں ایک پریس کانفرنس سے بات چیت کرتے ہوئے گلبدین حکمت یار نے کہا کہ غیر ملکی لوگ افغانستان میں اپنی مرضی کی حکومت لانا چاہتے ہیں اور اس لیے وہ طالبان پر پابندیاں لگانے کی دھمکی دے رہے ہیں اور کہہ رہے کہ ان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ ایسا اس لیے کر رہے ہیں کہ وہ ’اپنے لوگوں‘ کو حکومت میں لانا چاہتے ہیں لیکن ہماری خواہش ہے کہ افغان عوام خود اپنی تقدیر کا فیصلہ کرے اور اس بات کو مد نظر رکھے کہ ان کے مذہبی اور قومی اقدار کیا ہیں۔
گلبدین حکمت یار نے کہا کہ ان کی جماعت طالبان کی حمایت کرتی ہے اور امید کرتی ہے کہ دیگر ممالک افغانستان پر پابندیاں عائد نہیں کریں گے۔
انھوں نے کابل ایئرپورٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ایئرپورٹ کی سکیورٹی کی ذمہ داری اس کے پاس ہونی چاہیے جو افغانستان کے بارے میں بری نیت نہ رکھتا ہو تاکہ ہم دنیا کے لیے کھلے رہیں اور اس طرح ہماری نقل و حرکت بند نہیں ہو گی۔