کابل (ڈیلی اردو) اگست کے وسط سے افغانستان میں سینکڑوں مرد اور خواتین کھلاڑی خوف کی فضا میں رہ رہی ہیں۔ طالبان تحریک کے اقتدار سنھبالنے کے بعد خواتین کھلاڑی خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگی ہیں۔ اس خوف کا ایک تازہ سبب ایک خاتون کھلاڑی کا مبینہ طورپر طالبان شدت پسندوں کے ہاتھوں بے دردی کے ساتھ ہونے والا قتل ہے۔
ماهجبین حکیمی، از بازیکنان تیم ملی والیبال بانوان #افغانستان که در رده سنی جوانان بازی میکرد، توسط #طالبان در شهر #کابل سر بریده شده است. یکی از مربیان تیم ملی والیبال بانوان افغانستان در گفتوگو با #ایندیپندنت فارسی، کشته شدن این بانوی ورزشکار را تایید کرده است. pic.twitter.com/A2DwPTf3WW
— Anwar Saadat Yar (@Anwar_SaadatYar) October 19, 2021
تازہ اطلاعات کے مطابق کابل میں خاتون والی بال کھلاڑی ماه جبین حکیمی کا سر قلم کر دیا گیا ہے اور اس قتل کا الزام طالبان پر عائد کیا جا رہا ہے۔ وہ افغانستان میں والی بال کی 30 کو خواتین کھلاڑیوں میں سے ایک تھی جو طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد ملک سے فرار نہیں ہوسکیں۔
ماهجبین حکیمی، از بازیکنان تیم ملی والیبال جوانان بانوان #افغانستان، توسط #طالبان در شهر #کابل سر بریده شد. یکی از مربیان تیم ملی والیبال بانوان افغانستان در گفتوگو با ایندیپندنت فارسی، کشته شدن این بانوی ورزشکار را تایید کرده است.@Mukhtarwafayee https://t.co/kiRpIeRlJn
— independentpersian (@indypersian) October 19, 2021
افغان کارکن زالا زازئی نے منگل کو ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا کہ طالبان نے قومی خواتین والی بال ٹیم کی کھلاڑی کو قتل کر دیا ہے۔ خاتون کھلاڑی ماه جبین حکیمی کا گلہ کاٹ کر اسے موت کےگھاٹ اتارا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو کھلاڑی فرار نہیں ہوسکیں انہیں فوری مدد کی ضرورت ہے۔ ایک کھلاڑی ان دہشت گردوں کے ہاتھوں ماری گئی ہے۔ ہم اپنے دوسری کھلاڑیوں کو کھونا نہیں چاہتے۔ وہ کابل میں پھنسی ہوئی ہیں اور کوئی ان کی نہیں سنتا۔
د افغانستان د ښځینه والیبال ملي لوبغاړی مرسته ته اړتیا لري. یوه لوبغاړی د دې ترهګرو لخوا ووژل شوه او موږ نه غواړو خپل نور لوبغاړي له لاسه ورکړو. دوی په کابل کې بند پاتې دي او هیڅوک د دوی غږ نه اوري. #DoNotRecognizeTaliban @FIFAWorldCup @FIFAWWC @fifamedia pic.twitter.com/HsXTQQxmxB
— Zala Zazai (@zala_zazai) October 19, 2021
اس نے کھلاڑی کی دو تصاویر بھی شائع کیں۔ ایک میں اسے خواتین کی ٹیم کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے جب کہ دوسری تصویر میں اسے قتل کے بعد مردہ حالت میں دکھایا ہے۔
https://twitter.com/MuzhganSadat1/status/1450106785344458772?t=l4UeVyO20stH1OJDvHDKtw&s=19
خواتین ٹیم کی کھلاڑی مزجان سادات نے عالمی برادری اور کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے افغان کھلاڑیوں کی مدد کی اپیل کی۔
انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ “ہماری ایک کھلاڑی ان دہشت گردوں کے ہاتھوں ماری گئی ہے اور ہم دوسرے کھلاڑیوں کو کھونا نہیں چاہتے۔ وہ کابل میں پھنسی ہوئی ہیں اور کسی نے ہماری آواز نہیں سنی۔ براہ کرم ہمیں نکالیں۔”
اس سے قبل ستمبر میں درجنوں کھلاڑی اور اسپورٹس کوچز پاکستان میں بھاگ گئی تھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 20 سال میں انہوں نے جو حاصل کیا تھا اسے کھو دیا ہے۔
والی بال ٹیم کے کھلاڑی طالبان کے خوف سے تین ماہ سے چھپ کر زندگی گذار رہی ہیں۔ وہ طالبان کے حملوں کے خوف سے مسلسل اپنے ٹھکانے بدلتی رہتی ہیں۔