واشنگٹن (ڈیلی اردو/روئٹرز/اے پی) امریکی ریاست وسکانسن میں کرسمس پریڈ پر ایک تیز رفتار کار چڑھا دینے کے واقعے میں کم از کم پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ اس واقعے میں 20 سے زائد زخمی ہیں۔
امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ وسکانسن کے شہر ملواوکی کے قریب کرسمس پریڈ کے شرکاء پر ایک تیز رفتار کار چڑھانے کے واقعے میں متعدد افراد ہلاک اور 20 سے زائدزخمی ہو گئے۔ پولیس نے حملے کے بعد ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ اتوار کے روز واؤکیشا میں پیش آیا، جو ملواوکی میٹروپولیٹن ایریا کے حدود میں آتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس حملے میں ملوث ہونے کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور واقعے کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
کیا ہوا تھا؟
پریڈ کی براہ راست نشر کی جانے والے ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شام ساڑھے چار بجے کے قریب سرخ رنگ کی ایک ایس یو وی (جیپ) رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے پریڈ کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
پولیس سربراہ ڈین تھامسن نے نامہ نگاروں کو بتایا،”واؤکیشا میں کرسمس پریڈ جاری تھی کہ ایک سرخ رنگ کی ایس یو وی نے رکاوٹوں کو توڑ دیا۔ وہ مغرب کی طرف سے مین اسٹریٹ کی جانب انتہائی تیزی سے آگے بڑھتی چلی گئی۔ اس نے 20 سے زائد افراد کو ٹکر مار دی۔ ان میں بعض بچے تھے اور اس حادثے کے نتیجے میں کئی جانیں بھی ضائع ہوئی ہیں۔”
سوشل میڈیا پر موجود ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کار پریڈ کے مارچنگ بینڈ کو کچلتے ہوئے جا رہی ہے، جس کی وجہ سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔ حکام نے بتایا کہ ایک پولیس افسر نے کار کو روکنے کی کوشش میں ڈرائیور پر فائرنگ کی۔
حادثے کی تحقیقات جاری
واؤکیشا پولیس کے سربراہ کے مطابق گیارہ بالغ مردوں اور 12بچوں کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
تھامسن نے بتایا،”واؤکیشا پولیس نے ایک مشتبہ گاڑی بھی برآمد کی ہے۔ مختلف پہلوؤں سے اس حادثے کی تحقیقات جاری ہے۔”
مقامی میڈیا کے مطابق حادثے کے بعد پولیس نے واؤکیشا کے رہائشیوں کو گھروں کے اندر ہی رہنے کی اپیل کی کیونکہ پولیس مشتبہ افراد کو تلاش کر رہی ہے۔ پولیس سربراہ نے بتایا کہ متاثرین کو ایمبیولنس، پولیس اور متاثرین کے رشتہ داروں کی گاڑیوں میں ہسپتال پہنچایا گیا۔
ایک مقامی تاجر کرس جرمین کا کہنا تھا،”سڑک پر چھوٹے چھوٹے بچے زخمی حالت میں پڑے ہوئے تھے۔ پولیس افسران اور دیگر اہلکار بے ہوش پڑے لوگوں کو ہوش میں لانے کی کوشش کر رہے تھے۔ ” انہوں نے مزید بتایا کہ وہ اپنی ڈانس اسٹوڈیو کی 70 لڑکیوں کے ساتھ اس پریڈ میں شامل ہوئے تھے۔
سیاسی رہنماؤں کا اظہار رنج و غم
ایک مقامی عہدیدار انجلیٹو ٹینوریو نے بتایا کہ وہ اس وقت پریڈ میں موجود تھے، جب یہ واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے بتایا، “ہم نے ایک زور دار آواز سنی۔ اس کے بعد گاڑی سے کچل جانے والے لوگوں کے رونے اور چیخنے کی آوازیں آنے لگی۔ اس کے بعد ہم نے دیکھا کہ لوگ بھاگ رہے ہیں یا چیخ رہے ہیں۔ اس کے بعد کچھ لوگ زمین پر پڑے ہوئے دکھائی دیے جو شاید گاڑی سے کچلے گئے تھے۔”
پولیس افسر تھامسن نے کہا،” یہ انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے، بہت افراتفری ہے۔ کوئی دوسرا خطرہ بہرحال نہیں ہے۔ جائے واقعہ اب محفوظ ہے۔”
وسکانسن کے گورنر ٹونی ایورز نے اسے “انتہائی سنگدل واقعہ ” قرار دیتے ہوئے ٹوئٹر پر کہا،”کیتھی اور میں واؤکیشا کے تمام بچوں، کنبوں اور اس دلخراش واقعے کے متاثرین کے ساتھ ہیں اور ان کے لیے دعاگو ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے آگے بڑھ کر متاثرین کی مدد کی،”میں ان کا مشکور ہوں۔ ہم متعلقہ محکموں سے رابطے میں ہیں اور مزید اطلاعات کے منتظر ہیں۔‘‘
ریاست کے سینیٹر ران جان اور ٹیمی بالڈون نے بھی اس حادثے پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب رواں ہفتے وسکانسن میں حالات کشیدہ رہے ہیں۔
گزشتہ سال واؤکیشا کے قریب شہر کینوشا میں سیاہ فاموں کے ساتھ پولیس کے امتیازی سلوک کے خلاف مظاہرے میں فائرنگ کر کے دو افراد کو ہلاک کرنے والے سفید فام نوجوان کائل رٹن ہاؤس کو ایک عدالت نے رواں ہفتے بری کرنے کا حکم دیا، جس پر نہ صرف وسکانسن بلکہ کئی اور امریکی شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔