غزہ (ڈیلی اردو/شِنہوا) اسرائیلی مزاحمتی تحریک (حماس) نے اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ پر دونوں فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔
حماس کی سیاسی بیورو کے رکن اور قیدیوں کے معاملہ کے انچارج ظہیر جابرین نے ایک اخباری بیان میں کہا کہ اسرائیلی قبضہ اور اس کے وزیر اعظم ہماری قوت ارادی اور مزاحمت کو نہیں توڑ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح 2011 میں سابقہ معاہدہ طے پایا تھا اسی طرح حماس ایک نیا معاہدہ طے کریگی۔
اسرائیلی میڈیا نے اس سے قبل یہ کہا تھا کہ نفتالی بینیٹ غزہ پٹی میں حماس کی طاقت میں اضافہ کرنے کیلئے تیار نہیں لیکن وہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔
اکتوبر میں حماس نے کہا تھا کہ غزہ پٹی میں اسرائیلی اسیران کا تبادلہ صرف اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے کیا جائے گا۔